کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 38
کہ حضرت سلما ن الفارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( لاَ یَغْتَسِلُ رَجُلٌ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ ، وَیَتَطَہَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُہْرٍ ، وَیَدَّہِنُ مِنْ دُہْنِہٖ ، أَوْ یَمَسُّ مِنْ طِیْبِ بَیْتِہٖ ، ثُمَّ یَخْرُجُ فَلاَ یُفَرِّقُ بَیْنَ اثْنَیْنِ، ثُمَّ یُصَلِّیْ مَا کُتِبَ لَہُ ، ثُمَّ یُنْصِتُ إِذَا تَکَلَّمَ الْإِمَامُ ، إِلاَّ غُفِرَ لَہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الْأُخْرٰی ) [ بخاری : ۸۸۳]
ترجمہ : ’’ جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے ، اور حسب استطاعت پوری طہارت کرے ، اور تیل لگائے ، یا اپنے گھر والوں کی خوشبو لگائے ، پھر(مسجد میں پہنچ کر ) دو آدمیوں کو جدا جدا نہ کرے ، ( جہاں جگہ مل جائے وہیں بیٹھ جائے ) ، پھر وہ نماز ادا کرے جتنی اس کے ( مقدر میں ) لکھی گئی ہے ، پھر جب امام خطبہ دے تو وہ خاموشی سے سنے ، تو دوسرے جمعہ تک اس کے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں ‘‘
اورحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( مَنِ اغْتَسَلَ ثُمَّ أَتیَ الْجُمُعَۃَ ، فَصَلّٰی مَا قُدِّرَ لَہُ ، ثُمَّ أَنْصَتَ حَتّٰی یَفْرُغَ مِنْ خُطْبَتِہٖ ، ثُمَّ یُصَلِّیْ مَعَہُ ، غُفِرَ لَہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الْأُخْرٰی وَفَضْلُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ )
ترجمہ : ’’ جو شخص غسل کرے ، پھر نمازِ جمعہ کیلئے آئے ، اور ( مسجد میں پہنچ کر ) نماز ادا کرے جتنی اس کیلئے مقدر کی گئی ہے ، پھر وہ خطیب کا خطبہ ختم ہونے تک خاموشی سے خطبہ سنتا رہے ، پھر اس کے ساتھ نمازِ جمعہ ادا کرے ، تو دوسرے جمعہ تک اس کے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں ، اور مزید تین دن کے بھی ۔‘‘[ مسلم : ۸۵۷ ]
امام ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کیلئے اتنی نماز کو مستحب قرار دیا جتنی