کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 37
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ذکر کیا گیا ہے ، اور امام ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ انہوں نے اپنے استاذ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ سے سنا تھا کہ اگر کوئی شخص مسجد میں نماز پڑھے تو وہ چار رکعات پڑھے ، اور اگر وہ گھر میں جا کر پڑھے تو دو رکعتیں پڑھے ، پھر ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے کہا : اور احادیث بھی اسی بات پر دلالت کرتی ہیں ، اور ابو داؤد نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ وہ جب مسجد میں نماز پڑھتے تو چار رکعتیں پڑھتے ، اور جب گھر جا کر پڑھتے تو صرف دو رکعتیں پڑھتے ۔ [أبو داؤد : ۱۱۳۰۔ وصححہ الألبانی ] ۔ [ زاد المعاد : ۱/۴۴۰]
اور امام صنعانی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں : چار رکعات پڑھنا دو رکعات پڑھنے سے افضل ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا حکم دیا ہے ۔
[ سبل السلام : ۳/ ۱۸۱ ]
اور میں نے اپنے استاذ امام عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ سے سنا تھا کہ اس مسئلے میں اہل علم کا اختلاف ہے ، چنانچہ ان میں سے بعض نے تمام روایات کو جمع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ مسجد میں نماز پڑھے تو چار رکعات پڑھے ، اور اگر گھر میں جا کر پڑھے تو صرف دو رکعات پڑھے ، اور بعض علماء اس بات کے قائل ہیں کہ جمعہ کے بعدنمازِ سنت کی کم از کم مقدار دو رکعات اور زیادہ سے زیادہ چار رکعات ہے ، چاہے کوئی مسجد میں پڑھے یا گھر میں ، اور یہی قول زیادہ صحیح معلوم ہوتا ہے ، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول ، فعل پر مقدم ہے ، اورچار رکعات پڑھنا ہی افضل ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چار ہی پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔ [ یہ بات انہوں نے بلوغ المرام کی حدیث نمبر ۴۸۴ کی شرح کرتے ہوئے بیان کی ]
اور جہاں تک جمعہ سے پہلے نفل نماز کا تعلق ہے تو اس کی مقدار مقرر نہیں کی گئی ، جیسا