کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 30
رکعات پڑھتی تھی ۔ [البخاری : ۶۲۵ ، مسلم : ۸۳۷ ] اور حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( صَلُّوْا قَبْلَ صَلاَۃِ الْمَغْرِبِ ) قَالَ فِیْ الثَّالِثَۃِ : ( لِمَنْ شَائَ ) ترجمہ : ’’ مغرب سے پہلے نماز پڑھو ، ( دو بار ارشاد فرمایا ، اور تیسری بار فرمایا : جو چاہے پڑھے ( اور جو چاہے نہ پڑھے ) ‘‘ [ البخاری : ۱۱۸۳ ، مسلم : ۷۳۶۸ ] اور ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب سے پہلے دو رکعات ادا کیں ۔ [ صحیح ابن حبان : ۳/ ۴۵۷ ، برقم : ۱۵۸۸ ۔ وقال شعیب الأرناؤط : إسنادہ علی شرط مسلم ] اور حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( بَیْنَ کُلِّ أَذَانَیْنِ صَلاَۃٌ ، بَیْنَ کُلِّ أَذَانَیْنِ صَلاَۃ ٌ) قال فی الثالثۃ : ( لِمَنْ شَائَ ) ترجمہ : ’’ ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے ، ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے ، (پھر تیسری بار فرمایا : ) جو چاہے پڑھے ۔‘‘[ البخاری : ۶۲۴ ] دو اذانوں سے مراد اذان اور اقامت ہے۔ اور یہ تمام احادیث اس بات کی دلیل ہیں کہ مغرب سے پہلے دو رکعات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی ، فعلی اور تقریری سنت ہے ۔ اور رہیں مغرب کے بعد دو رکعات تو وہ سنت مؤکدہ ہیں ، جیساکہ ہم حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی احادیث کے حوالے سے یہ بات اس سے پہلے بھی عرض کر چکے ہیں ۔ اور مغرب کے بعد دو رکعات میں سورۃ الکافرون اور سورۃ الاخلاص کا پڑھنا مسنون