کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 28
مسلمان جب اپنے اندر نشاط محسوس کرے تو بارہ رکعات پڑھ لے ، اور جب اسے کوئی مشغولیت ہو تو وہ دس رکعات بھی پڑھ سکتا ہے ، لیکن بارہ رکعات پڑھنا افضل ہے ، اور یہ سب فرض نمازوں کی سنتیں ہیں ۔ [ یہ بات انہوں نے بلوغ المرام کی حدیث نمبر ۳۷۴ کی شرح کرتے ہوئے بیان کی ]
2. فرض نمازوں کی مؤکدہ اور غیر مؤکدہ سنتوں کی تفصیل
1. ظہر سے پہلے چار رکعات ، اور اسی طرح اس کے بعد بھی چار رکعات ، جیسا کہ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( مَنْ حَافَظَ عَلیٰ أَرْبَعِ رَکْعَاتٍ قَبْلَ الظُّہْرِ ، وَأَرْبَعٍ بَعْدَہَا حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ )
ترجمہ : ’’جوآدمی ظہر سے پہلے چار رکعات اور اس کے بعد بھی چار رکعات پر ہمیشگی کرتا ہے اسے اللہ تعالی جہنم کی آگ پر حرام کردیتا ہے‘‘
[ احمد فی المسند ۶/۳۲۶ ، ابوداؤد : ۱۲۶۹ ، الترمذی : ۴۲۷ وقال : حدیث حسن ، والنسائی : ۱۸۱۴ ، وابن ماجہ : ۱۱۶۰، وصححہ الألبانی ۔ اور میں نے امام ابن باز رحمۃ اللہ علیہ سے بلوغ المرام کی حدیث ۳۸۱ کی شرح کے دوران سنا تھاکہ اس حدیث کی سند اچھی ہے ، لیکن جس بات پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشگی کی وہ ‘ وہ ہے جس کا ذکر حدیثِ ابن عمر رضی اللہ عنہ اور حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا میں ہے ۔ اور میں نے انہیں اپنی زندگی کے آخر میں دیکھا کہ آپ ظہر سے پہلے اور اسی طرح اس کے بعد بھی چار رکعات بیٹھ کر پڑھتے تھے ]
2. عصر سے پہلے چار رکعات
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( رَحِمَ اللّٰہُ امْرَئً ا صَلّٰی قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا )