کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 26
یہ حدیث بیان کرکے حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : ( مَاتَرَکْتُہُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُہُنَّ مِنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم )
یعنی ’’ میں نے جب سے ان بارہ رکعات کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہے تب سے انہیں کبھی نہیں چھوڑا ۔‘‘
[ مسلم : ۷۲۸ ]
اور ان بارہ رکعات کی تفصیل سنن الترمذی میں موجود ہے ، چنانچہ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( مَنْ صَلّٰی فِیْ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً بُنِیَ لَہُ بَیْتٌ فِیْ الْجَنَّۃِ : أَرْبَعًا قَبْلَ الظُّہْرِ ، وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَہَا ، وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ ، وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعِشَائِ ، وَرَکْعَتَیْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ )
ترجمہ : ’’ جو شخص دن اور رات میں بارہ رکعات پڑھتا ہے اس کیلئے جنت میں ایک گھر بنا دیا جاتا ہے : ظہر سے پہلے چار ، اور اس کے بعد دو ، مغرب کے بعد دو ، عشاء کے بعد دو ، اور فجر سے پہلے دو رکعا ت ۔‘‘[الترمذی : ۴۱۵۔ وصححہ الألبانی ]
اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( مَنْ ثَابَرَ عَلَی اثْنَتَیْ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً مِّنَ السُّنَّۃِ بَنَی اللّٰہُ لَہُ بَیْتًا فِیْ الْجَنَّۃِ : أَرْبَعُ رَکْعَاتٍ قَبْلَ الظُّہْرِ ، وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَہَا ، وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ ، وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعِشَائِ ، وَرَکْعَتَیْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ )
ترجمہ :’’ جو شخص نمازِ سنت کی بارہ رکعات کی ادائیگی پر ہمیشہ کوشاں رہا ، اس کیلئے اللہ تعالی جنت میں ایک گھر بنا دیتا ہے : ظہر سے پہلے چار ، اور اس کے بعد دو ، مغرب کے بعد دو ، عشاء کے بعد دو ، اور فجر سے پہلے دو رکعات‘‘ [ الترمذی : ۴۱۴ ، ابن ماجہ : ۱۱۴۰ ۔ صححہ الألبانی ]