کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 17
5. نماز نفل اپنے گھر میں پڑھنا افضل ہے
نماز نفل مسجد میں ، گھر میں ، اور ہر پاکیزہ مقام ( جیسے صحراء وغیرہ ) پر پڑھی جا سکتی ہے ، لیکن گھر میں پڑھنا افضل ہے ، سوائے اس نفل نماز کے جس کی جماعت مشروع ہے، مثلا نماز تروایح ، تو اسے مسجد میں باجماعت پڑھنا ہی افضل ہے ۔
اور اس سلسلے میں متعدد احادیث ثابت ہیں ، ان میں سے ایک حدیث کے راوی حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ ہیں ، جن کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( فَإِنَّ أَفْضَلَ صَلاَۃِ الْمَرْئِ فِیْ بَیْتِہٖ إِلاَّ الْمَکْتُوْبَۃ )
ترجمہ : ’’ آدمی کی بہترین نماز وہ ہے جسے وہ اپنے گھر میں ادا کرے سوائے فرض نماز کے ۔‘‘[ البخاری : ۷۳۱ ، مسلم : ۷۸۱]
اس کے علاوہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایات بھی ہیں ، اور سب کی سب اس بات کی دلیل ہیں کہ فرض نماز کے علاوہ اور اسی طرح اس نماز کے علاوہ جس کیلئے جماعت مشروع کی گئی ہے ، باقی تمام نمازیں گھر میں پڑھنا افضل ہے ۔
6. اللہ تعالی کے نزدیک سب سے محبوب نفلی عبادت وہ ہے جو ہمیشہ کی جائے
اللہ تعالی کو اعمال میں سے سب سے محبوب عمل وہ ہے جسے اس کا کرنے والا ہمیشہ کرتا رہے اگرچہ وہ تھوڑاہی کیوں نہ ہو ، جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میرے پاس بنو اسد کی ایک عورت بیٹھی تھی ، اسی دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : یہ کون ہے ؟ میں نے کہا : یہ فلاں عورت ہے ، رات کو نہیں