کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 15
پڑھتے تھے ، اور نماز وتر بھی سواری پر ہی پڑھ لیتے تھے ۔ [ البخاری : ۹۹۹ ، ۱۰۰۰ ، ۱۰۹۵ ، ۱۰۹۸، ۱۱۰۵ ، مسلم : ۷۰۰ ]
اور اسی طرح کی ایک حدیث حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے ، ان کا بیان ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ سفر کی حالت میں آپ کی سواری کا رخ چاہے کسی طرف بھی ہوتا آپ رات کی نفل نماز اپنی سواری کی پیٹھ پر بیٹھے ہوئے ہی پڑھ لیتے تھے ۔
[ البخاری : ۱۰۹۳ ، ۱۱۰۴ ، مسلم : ۷۰۱ ]
اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کا رخ جس طرف بھی ہوتا ،آپ اس پر نماز پڑھ لیتے ، پھر جب فرض نماز کے پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو نیچے اترتے اور قبلہ رخ ہو کر نماز ادا فرماتے ۔ [البخاری : ۴۰۰ ، ۱۰۹۴ ، ۱۰۹۹ ، ۴۱۴۰ ]
اور اسی معنی میں ایک حدیث حضرت انس رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے ۔ [مسلم : ۷۰۲ ]
اور جب سواری پر نماز پڑھنی ہو توتکبیرِ تحریمہ کہتے ہوئے قبلہ رخ ہونا مستحب ہے ، جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب حالتِ سفر میں ہوتے ، اور نفل نماز پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو اپنی اونٹنی کا رخ قبلہ کی جانب کر لیتے ، پھر تکبیر تحریمہ کہتے ، اس کے بعد سواری کا رخ جس طرف بھی ہوتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے رہتے ۔ [ ابو داؤد : ۱۲۲۵ ۔ وحسنہ الحافظ ابن حجر فی بلوغ المرام : رقم الحدیث : ۲۲۸ ]
لیکن اگر ایسا نہ کرے تو بھی نماز درست ہوگی ، جیسا کہ مختلف احادیث سے ثابت ہے ۔ اور اسی بات کو امام عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ نے راجح قرار دیا ہے ۔ [ یہ بات میں نے ان سے بلوغ المرام کی مذکورہ حدیث کی شرح کے دوران سنی تھی ]
اور امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ جس سفر میں نماز قصر ہو سکتی ہو اس میں سواری پر نفل