کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 12
کی نماز میں بیٹھ کر قراء ت کرتے ہوئے نہیں دیکھا ، یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمر رسیدہ ہو گئے تو آپ بیٹھ کر قراء ت فرماتے ، یہاں تک کہ جب کسی سورت کی تیس چالیس آیات باقی ہوتیں تو آپ کھڑے ہو جاتے اور ان کی قراء ت کرکے رکوع میں چلے جاتے ۔
[ البخاری : ۱۱۱۸ ، ۱۱۱۹ ، مسلم : ۱۱۴۸ ]
اور حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی بیٹھ کرنفل نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا ، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات سے ایک سال قبل نفل نماز بیٹھ کر پڑھنا شروع کردی ، اور آپ کسی سورت کی قراء ت شروع کرتے تو اسے ترتیل کے ساتھ پڑھتے یہاں تک کہ وہ انتہائی لمبی ہوجاتی ۔ [ مسلم : ۷۳۳ ]
اور جب طاقت ہو توکھڑے ہوکر نماز پڑھناافضل ہے ، جیسا کہ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( صَلاَۃُ الرَّجُلِ قَاعِدًا نِصْفُ الصَّلاَۃِ )
ترجمہ : ’’ کسی شخص کا بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز ہے ‘‘ [ مسلم : ۷۳۵ ]
اور حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( إِنْ صَلّٰی قَائِمًا فَہُوَ أَفْضَلُ ، وَمَنْ صَلّٰی قَاعِدًا فَلَہُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ، وَمَنْ صَلّٰی نَائِمًا فَلَہُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَاعِدِ)
ترجمہ : ’’ اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو یہ افضل ہے ، اور جو شخص بیٹھ کر نماز پڑھتاہے اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے کا آدھا اجر ملتا ہے ، اور جو آدمی لیٹ کر نماز پڑھتا ہے اسے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کا آدھا ثواب ملتا ہے ۔‘‘[ البخاری : ۱۱۱۵]