کتاب: نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں - صفحہ 11
اور حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا لمبا قیام فرمایا کہ آپ کے پاؤں مبارک پر ورم ہو گیا ، آپ سے کہا گیا کہ اللہ تعالی نے آپ کی اگلی پچھلی تمام خطائیں معاف کردی ہیں ، پھر بھی آپ اتنا لمبا قیام کرتے ہیں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( اَفَلاَ أَکُوْنُ عَبْدًا شَکُوْرًا ) ’’ کیا میں شکر گذا ربندہ نہ بنوں ؟ ‘‘ [البخاری : ۴۸۳۶ ، مسلم : ۲۸۱۹]
3. نماز نفل بیٹھ کر پڑھنا جائز ہے
کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی طاقت رکھنے کے باوجود نماز نفل بیٹھ کر پڑھی جا سکتی ہے، اورامام نووی رحمۃ اللہ علیہ کا کہنا ہے کہ اس پر علماء کا اجماع ہے ، [ شرح صحیح مسلم ۶/ ۲۵۵] ۔ اور یہ بھی درست ہے کہ نماز نفل کا کچھ حصہ کھڑے ہو کر اورکچھ حصہ بیٹھ کر ادا کیا جائے ، لیکن فرض نماز میں قیام فرض ہے ، جو شخص طاقت کے باوجود کھڑے ہو کر نماز نہ پڑھے اس کی نماز باطل ہے ۔ [ شرح صحیح مسلم ۶/ ۲۵۶ ، ۲۵۸ ]
اور اس بارے میں احادیث ثابت ہیں ، چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں بیان کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نو رکعات پڑھتے جن میں نمازوتر شامل ہوتی ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر لمبا قیام فرماتے اور پھر بیٹھ کر بھی لمبی نماز پڑھتے ، اور جب آپ کھڑے ہو کر قراء ت کرتے تو رکوع و سجود میں بھی قیام کی حالت سے جاتے، اور جب آپ بیٹھ کر قراء ت کرتے تو رکوع وسجود بھی بیٹھ کر کرتے ۔۔۔ [ مسلم : ۷۳۰]
اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی بیان فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی رات