کتاب: نماز میں ہاتھ باندھنے کا حکم اور مقام - صفحہ 35
محمد بن مہاجر ہیثم بن حمید کو طلب علم کے ساتھ پہچانتے تھے۔ (تاریخ ابو زرعہ : ۹۰۱ وسندہ صحیح( اس تعدیل کے مقابلے میں ابو مسہر کا قول ہے کہ " کان ضعیفا ً قدریا ً" یہ قول جمہور محدثین کے خلاف ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔ ثور بن یزید بن زیاد الکلاعی ابو خالد الحمصی ابن سعد، محمد بن اسحاق، دحیم، احمد بن صالح، یحییٰ بن معین ، یحییٰ بن سعید ، محمد بن عوف ، نسائی ، ابوداؤد اور العجلی نے کہا: ثقہ ہے۔ ابن حبان نے ثقہ لوگوں میں اس کا ذکر کیا۔ ساجی اور ابوحاتم نے کہا: صدوق۔ ابن عدی نے کہا: "ھو مستقیم الحدیث صالح فی الشامیین"(تہذیب التہذیب ج۲ ص ۳۰،۳۲ ملخصا( وہ قدری تھا اس وجہ سے بعض نے اس پر جرح کی ہے ملاحظہ ہو(میزان الاعتدال ۲۷۴/۱( خلیل احمدسہارنپوری دیوبندی نے بذل المجہود میں کہا: "وثقہ کثیرون۔۔۔" بہت سے لوگوں نے اس کو ثقہ قراردیاہے۔ (بذل المجہود ۴۸۲/۴( ثور کا قدری ہونے سے رجوع حافظ ذہبی نے نقل کیا ہے لہٰذا ان پر قدری ہونے کاالزام صحیح نہیں ہے۔ (اور یہ صحیح بخاری کے راوی ہیں(