کتاب: نماز میں ہاتھ باندھنے کا حکم اور مقام - صفحہ 19
اثبات التعدیل فی توثیق مؤمل بن اسماعیل
ابو عبداللہ مؤمل بن اسماعیل القرشی العدوی البصری نزیل مکہ کے بارے میں مفصل تحقیق درج ذیل ہے ، کتب ستہ میں مؤمل کی درج ذیل روایتیں موجود ہیں:
صحیح البخاری = (ح۲۷۰۰، اور بقول راجح ح ۷۰۸۳، تعلیقاً(سنن الترمذی = (ح ۴۱۵، ۶۷۲، ۱۸۲۲، ۱۹۴۸، ۲۱۳۵، ۳۲۶۶، ۳۵۲۵، ۳۹۰۶، ۳۹۴۹(سنن النسائی الصغریٰ= (ح ۴۰۹۷، ۴۵۸۹(سنن ابن ماجہ = (ح ۲۰۱۳، ۲۹۱۹، ۳۰۱۷(مؤمل مذکور پر جرح درج ذیل ہے:1۔ ابو حاتم الرازی: "صدوق، شدید فی السنۃ ، کثیر الخطا، یکتب حدیثہ"وہ سچے (اور( سنت میں سخت تھے۔ بہت غلطیاں کرتے تھے، ان کی حدیث لکھی جاتی ہے۔(کتاب الجرح والتعدیل ۳۴۷/۸(
زکریا بن یحیٰ الساجی:"صدق، کثیر الخطا ولہ اوھام یطو ل ذکرھا" (تہذیب التہذیب ۳۸۱/۱۰(صاحب تہذیب التہذیب(حافظ ابن حجر( سے امام الساجی (متوفی ۳۰۷ھ کما فی لسان المیزان ۴۸۸/۲)تک سند موجود نہیں ، لہٰذا یہ قول بلا سند ہونے کی وجہ سے اصلاً مردود ہے۔
محمد بن نصر المروزی:"المؤمل اذا انفرد بحدیث وجب ان یتوقف ویثبت فیہ الانہ کان سیئ