کتاب: نماز میں کی جانے والی غلطیاں اور کوتاہیاں - صفحہ 21
نماز میں جن کاموں کے ذریعے خشوع حاصل ہوتا ہے، ان میں سے ہی ایک سُترہ(اوٹ) کا اہتمام کرنا اور اس کے قریب ہو کر نماز پڑھنابھی ہے۔ اس سے نمازی کی نگاہ محدود حصے میں رہتی ہے، وہ شیطان سے محفوظ رہتا ہے اور لوگ بھی اس کے سامنے سے نہیں گذرتے، کیونکہ لوگوں کا سامنے سے گزرنا نمازی کو ذہنی طور پر پریشان کرتا ہے جس سے نماز کا اجر کم ملتا ہے۔ سُترہ کے اس عظیم فائدے کے باوجود آجکل اس کا اہتمام کم لوگ ہی کرتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو سامنے سُترہ رکھ لے اور اس کے قریب ہو کر کھڑا ہو‘‘۔ (سنن ابوداؤد:۶۹۵) سُترے کے قریب ہو کر کھڑے ہونے کا بہت فائدہ ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کوئی نماز میں سُتر ہ رکھے تو اس کے قریب کھڑ۱ ہو، اس طرح شیطان اس کی نماز نہیں توڑ سکتا۔‘‘ (سنن ابوداؤد:۶۹۵) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازی کو تاکید کی ہے کہ کسی کو اپنے اور سُترے کے درمیان سے نہ گزرنے دے اور فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی نماز ادا کر رہا ہو تو کسی کو سامنے سے نہ گزرنے دے، جس حد تک ہو سکے گزرنے والے کو روکے، اور اگر وہ زبردستی کرے تو اس کے ساتھ جھگڑا کرے کیونکہ گزرنے والے کے ساتھ شیطان ہے‘‘۔ (صحیح مسلم:۵۰۵) ۱۳ ......لباس کی زیب و زینت اختیار نہ کرنا: بعض صنعتی فیکٹریوں میں کام کرنے والے حضرات اپنے کام والے میلے کچیلے کپڑوں میں نماز ادا کرنے کیلیئے مسجد میں تشریف لے آتے ہیں۔ اور بعض حضرات اپنے سونے والے کپڑوں میں ہی نماز ادا کرلیتے ہیں جو یقینا نماز میں الجھن پیدا کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیںہدایت دے، انہیں چاہیئے کہ وہ اپنی گھروں اور فیکٹریوں میں نماز کے لیئے ایک