کتاب: نماز میں کی جانے والی غلطیاں اور کوتاہیاں - صفحہ 19
منتقی الاخبارامام شوکانی ج۱ ص ۱۸۰ تا ۱۸۱، باب مسح العنق) سر کا مسح کرنے سے پہلے لوگ عجیب طرح کی حرکات کرتے ہیں مثلاً پہلے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو جوڑ کر ان پر بوسہ دیتے ہیں، پھر ناک اور آنکھوں پر لگا کر پھر مسح کرتے ہیں۔ یہ طریقہ بھی لوگوں کا خود ساختہ ہے جس کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے۔ بعض لوگ وضو کے دوران کچھ نہ کچھ پڑھتے رہتے ہیں حالانکہ دوران وضو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دعائیں پڑھنا قطعا ً ثابت نہیں ہے، تعجب کی بات ہے کہ لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے یعنی شروع میں بسم اللہ اور آخر میں دعائیں پڑھنا چھوڑ دیا اور اپنی طرف سے وضو کے دوران دعائیں پڑھنا شروع کر دیں جن کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ بھی ثابت نہیں ہے۔ ۹ ......ہاتھوں اور پاؤں کی ا نگلیوں کا خلال نہ کرنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم وضو کرو تو اپنے دونوں ہاتھوں اور پائوں کی انگلیوں کا خلال کیا کرو‘‘۔ (ترمذی:۳۹، ابن ماجہ:۴۴۷) اسی طرح دوران وضو ابن سیرینؒ انگوٹھی والی جگہ دھویا کرتے تھے۔(بخاری:۲۹، کتاب الوضو) ۱۰ ......مسواک کا ا ستعمال : مسواک کا استعمال آجکل بہت کم لوگ کرتے ہیں حالانکہ اس کی فضیلت کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مسواک کر کے پڑھی جانے والی نماز بغیر مسواک کے پڑھی جانے والی نمازسے (ثواب میں) ستّر گنا بڑھ جاتی ہے۔‘‘ (صحیح ابن خزیمہ:۱۳۷) ۱۱ ......وضو کے بعد مسنون اذ کار کا اہتمام نہ کرنا: