کتاب: نماز میں کی جانے والی غلطیاں اور کوتاہیاں - صفحہ 17
محسوس کرتے ہیں اور بعض اوقات وضو نہ کر سکنے کی وجہ سے ان کی نماز بھی چھوٹ جاتی ہے حالانکہ وضو کرنے میں انسان جومشقّت اٹھاتا ہے اسکی حدیث میں بہت فضیلت آئی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتائوں جس کے سبب اللہ تعالیٰ گناہوں کو مٹاتا اور درجات بلند کرتا ہے‘‘؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ بیماری یا سردی میں) مشقّت کے وقت بھی کامل سنوار کر وضو کرنا، مساجد کی طرف بکثرت قدم اٹھانا، نماز کے بعد (دوسری)نماز کا انتظار کرنا۔۔۔‘‘(مسلم:۵۸۷، ۲۵۱)
اسی طرح ایک اور حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کے اعضاء یعنی چہرے، منہ ، نتھنے، ہاتھوں، سراور پائوں کے گناہوں کے جھڑنے کے متعلق بھی خوشخبری دی ہے‘‘۔(مسلم:۱۹۳۰، ۸۳۲)
وضو کے دوران بہت احتیاط کے باوجود آنکھوں کے کوئے (گوشے) خشک رہ جاتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ
’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (دوران وضو) اپنی آنکھوں کے گوشے اچھی طرح ملتے تھے‘‘۔ (ابن ماجہ:۴۴۴)
داڑھی سنّتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم بلکہ سنّتِ انبیاء علیھم السلام ہے لہٰذاجن حضرات نے داڑھی رکھی ہوئی ہوتی ہے انہیں چاہیئے چہرے کو دھوتے وقت کانوں کے ساتھ قلموں کو بھی احتیاط کے ساتھ دھو لیں کیونکہ یہ بھی چہرے میں شامل ہیں اور اکثر دوران وضو قلموں کے پیچھے جلد خشک رہ جاتی ہے۔
۷ ......خلاف سنت وضو کرنا:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے وضو کے اعضاء کم سے کم ایک بار اور زیادہ سے زیادہ تین مرتبہ