کتاب: نماز میں کی جانے والی غلطیاں اور کوتاہیاں - صفحہ 15
اس حدیث کا معنیٰ یہ ہے کہ: ’’ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی دوزخ میں لے جانے والی ہے‘‘۔ (سنن نسائی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا کچھ بدعت حسنہ ہوتی ہیں اور کچھ سیئہ بلکہ فرمایا ہر بدعت گمراہی ہے ۔ (سنن نسائی) ۳ ...... عورت اور مرد کی نماز میں فرق کرنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تمام مکلّفین خواہ وہ جنّ ہویا اِنس ، مرد ، عورت ،سب کی طرف مبعوث کیئے گئے لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام امور میں مرد و عورت سب کے لیئے یکساں ہادی اور قابلِ اتّباع ہیں۔ مرد اور عورت کی نماز میں سوائے چند امور (مقام ولباس وغیرہ کے)کیفیّت وطریقۂ نماز میں کوئی فرق نہیں مثلاً نماز کیلیئے مرد اور عورت کے ستر میں فرق ہے، اسی طرح جب امام بھول جائے تو مرد کے لیئے تسبیح (سبحان اللہ کہنا)ہے اور عورت کے لیئے تصفیق(یعنی دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پُشت پر مارنا) ہے۔ اس کے علاوہ نماز کی ادائیگی میں کوئی فرق صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے ۔ عورت اور مرد کی نماز کا ایک جیسا ہونا اس حدیث سے ثابت ہے جس میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تم ایسے نماز پڑھو جیسے تم مجھے پڑھتے دیکھتے ہو‘‘۔ (بخاری:۶۳۱) ۴ ......مسنون غسل نہ کرنا: اکثر لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مسنون غسل کے طریقے سے ناواقف ہیں، اس لیئے مسنون غسل کا طریقہ بیان کیا جا رہا ہے تاکہ ایک طرف لوگ غسل صحیح طریقے سے کر سکیں اور دوسری طرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کر سکیں۔