کتاب: نماز میں کی جانے والی غلطیاں اور کوتاہیاں - صفحہ 10
خشوع کا مفہوم
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
’’ایسے اہل ایمان یقینا کامیاب ہو گئے جو اپنی نمازوں میں خشوع اختیار کرتے ہیں ۔‘‘ (مؤمنون:۱،۲)
خشوع ،سکون واطمینان ، وقاراور تواضع کے ساتھ (نمازکی) ادائیگی کانام ہے، جبکہ خشوع کا سبب اللہ کا خوف اور اس کی نگرانی کا خطرہ ہو۔ (تفسیر ابن کثیر، سورہ مؤمنون:۱،۲)
خشوع و خضوع سے نماز پڑھنے کی فضیلت :
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جس شخص نے نماز کی حفاظت کی وہ اس کے لیئے نور و دلیل اور قیامت کے روز نجات کا باعث ہو گی اور جس شخص نے اس کی حفاظت نہ کی اس کے لئے نماز نہ تو نور و دلیل ہو گی اور نہ ہی باعث نجات بلکہ ایسا شخص قیامت کے روز قارون و فرعون، ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہو گا ۔‘‘ (مسند احمد، طبرانی، ابن حبان)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اللہ تعالیٰ نے (بندوں پر) پانچ نمازوں کو فرض کیا ہے، جو آدمی اچھی طرح ان نمازوں کا وضو کرے اور انہیں وقت پر پڑھے، رکوع اور خشوع کا پوری طرح خیال رکھے، اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمے لے لیا ہے کہ اسے بخش دے گا ۔اور جو آدمی یہ نہ کرے اس کا اللہ پر کوئی ذمہ نہیں، چاہے اسے بخش دے اور چاہے سزا دے ۔‘‘ (سنن ابو داؤد :۴۲۵)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’جس کسی نے اچھی طرح سے وضو کیا، پھر دو رکعت نماز