کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 68
وضو کا طریقہ اور مسنون آداب نیند سے جاگ کر پہلے ہاتھ دھو لیجیے: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إذا اسْتَيْقَظَ أحَدُكُمْ مِن نَوْمِهِ فَلْيَغْسِلْ يَدَهُ قَبْلَ أنْ يُدْخِلَها في وضُوئِهِ، فإنَّ أحَدَكُمْ لا يَدْرِي أيْنَ باتَتْ يَدُهُ )) ’’جب تم میں سے کوئی نیند سے جاگے تو اپنا ہاتھ پانی کے برتن میں نہ ڈالے جب تک کہ اسے (تین بار) دھو نہ لے کیونکہ تم میں سے کوئی نہیں جانتاکہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے۔‘‘ [1] مطلب یہ کہ نیند سے جاگ کر ہاتھ پہنچوں تک تین بار دھونے کے بعدپانی کے برتن میں ڈالنے چاہئیں۔ ہو سکتا ہے رات کو ہاتھ بدن کے کسی خاص حصے کو لگ کر پلید ہو گئے ہوں۔ تین بار ناک جھاڑنا: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم نیند سے بیدار ہو کر وضو کرنے لگو تو ناک میں پانی چڑھا کر تین بار اسے جھاڑو کیونکہ شیطان ناک کے بانسے میں رات گزارتا ہے۔‘‘ [2] سونے والے کی ناک کے بانسے میں شیطان کے رات گزارنے کی کیفیت اور حقیقت اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے۔ ہمارا فرض ایمان لانا ہے کہ واقعی شیطان وہاں رات گزارتا ہے۔ مسنون وضو کی مکمل ترتیب: ٭ وضو کے شروع میں بسم اللہ ضرور پڑھنی چاہیے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
[1] صحیح البخاري، الوضوء، حدیث: 162، وصحیح مسلم، الطھارۃ، حدیث: 278۔ [2] صحیح البخاري، بدء الخلق، حدیث: 3295، وصحیح مسلم، الطھارۃ، حدیث: 238۔