کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 344
قربانی، میری زندگی اور میری موت اللہ رب العالمین ہی کے لیے ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے اسی بات کا حکم ہوا ہے اور میں اللہ کے فرماں برداروں میں سے ہوں، اے اللہ! یہ تیری ہی طرف سے اور تیرے ہی لیے ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کی امت کی طرف سے قبول فرما، (میں) اللہ تعالیٰ کے نام سے (ذبح کرتا ہوں) اور اللہ سب سے بڑا ہے۔‘‘ [1]
وصلي اللّٰه وسلم وبارك علي نبينا محمد وعلي أله واصحابه اجمعين
[1] سنن أبي داود، الضحایا، حدیث: 2795، دعا میں مذکور الفاظ [عن محمد وأمتہ] کے بجائے اپنا اور اہل و عیال کا نام لے یا جس کی طرف سے ذبح کر رہا ہے، اس کا نام لے۔