کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 337
حج و عمرہ اور سفر کی دعائیں سواری پر بیٹھنے کی دعا بِسْمِ اللَّهِ الْحَمْدُ لِلَّهِ سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ، وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ ، الْحَمْدُ لِلَّهِ ، الْحَمْدُ لِلَّهِ ، الْحَمْدُ لِلَّهِ ، اللَّهُ أَكْبرُ، اللَّهُ أَكْبرُ، اللَّهُ أَكْبرُ، سُبْحَانَكَ اللهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي فَاغْفِرْ لِي, فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ ’’اللہ تعالیٰ کے نام سے، ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے اسے (سواری کو) ہمارے تابع کردیا ورنہ ہم اسے قابو میں لانے والے نہیں تھے۔ اور بے شک ہم اپنے رب ہی کی طرف واپس جانے والے ہیں۔ سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے، سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے۔ اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے۔اے اللہ! تو پاک ہے! یقینا میں نے اپنی جان پر ظلم کیا ہے، پس تو مجھے معاف فرمادے، بے شک تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کر سکتا۔‘‘[1] آغازِ سفر کی دعا اللَّهُ أَكْبرُ، اللَّهُ أَكْبرُ، اللَّهُ أَكْبرُ، سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا
[1] سنن أبي داود، حدیث: 2602، وجامع الترمذي، حدیث: 3446۔