کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 330
ہے۔ اے اللہ! تو ہی اول ہے، پس تجھ سے پہلے کوئی چیزنہیں اور تو ہی آخر ہے، پس تیرے بعد کوئی چیز نہیں اور تو ہی غالب ہے، پس تیرے اوپر کوئی چیز نہیں اور تو ہی باطن ہے، پس تجھ سے پوشیدہ کوئی چیز نہیں ہے، ہم سے (ہمارا) قرض ادا کرا دے اورہمیں فقر سے نکال کر غنی بنا دے۔‘‘[1] قرض واپس کرتے وقت کی دعا بارَك اللهُ لك في اہلک و مالِك إنَّما جزاءُ السَّلفِ الحمدُ والاداء ’’اللہ تعالیٰ تیرے اہل و عیال اور مال و دولت میں برکت عطا فرمائے، قرض کا صلہ تو صرف اورصرف شکریہ اور ادا ہی ہے۔‘‘ [2] مصیبت کے وقت نعم البدل مانگنے کی دعا إنّا لِلَّهِ وإنّا إلَيْهِ راجِعُونَ اللَّهُمَّ أْجُرْنِي في مُصِيبَتِي، وَأَخْلِفْ لي خَيْرًا منها ’’یقینا ہم اللہ ہی کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ اے اللہ! مجھے میرے صدمے میں اجر دے اور مجھے بدلے میں اس سے زیادہ بہتر دے۔‘‘[3] گھبراہٹ کے وقت کیا کہا جائے؟ لا إلَهَ إلّا اللَّهُ ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘[4] غصے کے وقت کی دعا أعوذُ باللهِ مِنَ الشَّيطانِ الرَّجيمِ ’’میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے۔‘‘[5] سرکش شیطانوں کے مکروفریب سے بچنے کی دعا أعوذُ بكلماتِ اللهِ التاماتِ التي لا يُجاوزُهنَّ برٌّ ولا فاجرٌ من شرِّ ما
[1] صحیح مسلم، حدیث: 2713۔ [2] سنن ابن ماجہ، حدیث: 2424، والسنن الکبرٰی للنسائي، حدیث: 10204۔ [3] صحیح مسلم، حدیث: 918۔ [4] صحیح البخاري، حدیث: 3346۔ [5] صحیح البخاري، حدیث: 6115۔