کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 322
’’اے اللہ! یقینا میں نے ایسی حالت میں صبح کی کہ تجھے، تیرا عرش اٹھانے والے فرشتوں،تیرے (دیگر) فرشتوں اور تیری تمام مخلوق کو اس بات پر گواہ بناتا ہوں کہ تو ہی اللہ ہے،تیرے سواکوئی معبود نہیں، تو اکیلا ہے،تیراکوئی شریک نہیں اوربلاشبہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) تیرے بندے اور تیرے رسول ہیں۔‘‘
21. شام کے وقت چار مرتبہ پڑھیے
اللَّهُمَّ إِنِّي أَمسیتُ أُشْهِدُكَ، وَأُشْهِدُ حَمَلَةَ عَرْشِكَ، وَمَلَائِكَتَكَ، وَجَمِيعَ خَلْقِكَ, أَنَّكَ أَنْتَ. اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وحدَك لا شريكَ لَك وأنَّ محمَّدًا عبدُك ورسولُك
’’اے اللہ! یقینا میں نے ایسی حالت میں شام کی کہ تجھے، تیرا عرش اٹھانے والے فرشتوں،تیرے (دیگر) فرشتوں اور تیری تمام مخلوق کو اس بات پر گواہ بناتا ہوں کہ تو ہی اللہ ہے،تیرے سواکوئی معبود نہیں، تو اکیلا ہے،تیراکوئی شریک نہیں اوربلاشبہ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) تیرے بندے اورتیرے رسول ہیں۔‘‘[1]
22. صبح و شام پڑھیے
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَو الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي، وَدُنْيَايَ، وَأَهْلِي، وَمَالِيَ اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَتِي ، وَآمِنْ رَوْعَاتِي، اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي، وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي
’’اے اللہ! بے شک میں تجھ سے دنیا اورآخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ! بے شک میں تجھ سے اپنے دین ، اپنی دنیا اوراپنے اہل و مال میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے اور میری گھبراہٹوں میں امن دے۔ اے اللہ! تو میری حفاظت فرما میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میری دائیں طرف سے، میری بائیں طرف سے اورمیرے اوپر
[1] جو شخص یہ دعا پڑھے گا اللہ تعالیٰ اسے آگ سے آزاد کردے گا۔ سنن أبي داود، حدیث: 5069و5078۔