کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 314
نیا لباس پہننے کی دعا اللَّهمَّ لك الحمدُ أنت كسوْتنِيهِ أسألُك من خيرِه وخيرِ ما صُنِعَ له، وأعوذُ بك من شرِّهِ وشرِّ ما صُنِعَ له ’’اے اللہ! تیرے ہی لیے ہر قسم کی تعریف ہے، تجھی نے مجھے یہ پہنایا،میں تجھی سے سوال کرتا ہوں اس کی بھلائی کا اور اس کام کی بھلائی کا جس کے لیے اسے بنایا گیا ہے اور میں تیری پناہ میں آتا ہوں اس کے شر سے اور اس کام کے شر سے جس کے لیے اسے بنایا گیا ہے۔‘‘[1] آپ کسی کو نیا لباس پہنا دیکھیں تو اُسے یہ دعائیں دیں 1. تُبْلِي ويُخْلِفُ اللهُ تعالى ’’تم اسے بوسیدہ کرو اور اللہ تعالیٰ (تمھیں) اس کے عوض اور دے۔‘‘[2] 2. البَسْ جديدًا وعِشْ حميدًا ومُتْ شهيدًا ’’نیا لباس پہنو اور قابلِ تعریف زندگی بسر کرو اورتم شہید بن کر فوت ہو۔‘‘[3] عام لباس پہننے کی دعا: لباس دائیں طرف سے پہننا شروع کرنا چاہیے[4] اور یہ دعا پڑھنی چاہیے: الحَمدُ للهِ الذي كَساني هذا الثوبَ ورَزَقَنيه من غيرِ حَولٍ منِّي ولا قوةٍ ’’ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جس نے مجھے یہ لباس پہنایا اورمجھے یہ میری ذاتی قوت کے بغیر عطا کیا۔‘‘[5] لباس اتارتے وقت کی دعا: بسمِ اللهِ ’’اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ۔‘‘[6]
[1] سنن أبي داود، حدیث: 4020۔ [2] سنن أبي داود، حدیث: 4020۔ [3] سنن ابن ماجہ، حدیث: 3558۔ [4] صحیح البخاري، حدیث: 168، دائیں طرف سے لباس پہننے کے آغاز کا مطلب یہ ہے کہ جب قمیص یا کُرتا پہنا جائے تو پہلے سیدھا بازو آستین میں ڈالا جائے پھر بائیں آستین میں الٹا بازو ڈالا جائے۔ یہی طریقہ شلوار یا پاجامہ پہننے کا ہے۔ [5] سنن أبي داود، حدیث: 4023۔ [6] صحیح الجامع الصغیر، حدیث: 3610۔