کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 301
’’اے اللہ! میں تجھ سے گھر میں داخل ہونے اورگھر سے نکلنے کی بہتری کاسوال کرتا ہوں، اللہ کے نام کے ساتھ ہم (گھر میں) داخل ہوئے اور اللہ ہی کے نام کے ساتھ ہم نکلے اوراپنے رب ہی پر ہم نے توکل کیا۔‘‘ پھر اپنے گھر والوں کو سلام کہے۔[1] بازار میں داخل ہونے کی دعا لا إلهَ إلا اللهُ وحدَه لا شَريكَ لهُ لهُ المُلكُ وله الحمدُ يُحيِي ويُميتُ وهو حيٌّ لا يَموتُ بيدِه الخيرُ وهو على كلِّ شيءٍ قديرٌ ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہت ہے اور سب تعریف اسی کے لیے ہے، وہی زندگی دیتا اور وہی مارتا ہے اور وہ زندہ ہے، مرتا نہیں، اسی کے ہاتھ میں سب بھلائی ہے اور وہ ہرچیز پر(کامل) قدرت رکھتا ہے۔‘‘[2] چاند دیکھنے کی دعا اللَّهُ أَكبرُ اللَّهُمَّ أَهلَّهُ علينا بالأمنِ والإيمانِ والسَّلامةِ والإسلامِ والتَّوفيقِ لما يحبُّ ربُّنا ويرضى ربُّنا وربُّكَ اللَّهُ ’’اللہ سب سے بڑا ہے، اے اللہ! تو اسے امن ،ایمان،سلامتی، اسلام اوراس چیز کی توفیق کے ساتھ جسے تو پسند کرتا ہے، ہم پر طلوع فرما، اے ہمارے رب! اور (جس سے) تو راضی ہوتا ہے۔ (اے چاند!) ہمارا اور تمھارا رب اللہ ہے۔‘‘[3] روزہ افطار کرتے وقت کی دعائیں 1. ذَهبَ الظَّمأُ، وابتلَّتِ العروقُ، وثبتَ الأجرُ إن شاءَ اللَّهُ ’’پیاس چلی گئی اور رگیں تر ہوگئیں اور اگر اللہ نے چاہا تو اجر ثابت ہوگیا۔‘‘[4]
[1] سنن أبي داود، حدیث: 5096۔ [2] جامع الترمذي، حدیث: 3428، والمستدرک للحاکم: 538/1، حدیث: 1974۔ [3] سنن الدارمي، حدیث: 1687۔ [4] سنن أبي داود، حدیث: 2357۔