کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 300
اللہ کے پاس ہے، وہ نیکوں کے لیے بہت بہتر ہے۔ اوریقینا کچھ اہلِ کتاب ایسے ہیں جواللہ پر اور جو کچھ تمھاری طرف نازل کیا گیا اور جو کچھ ان کی طرف نازل کیا گیا، اس پر ایمان لاتے ہیں، وہ اللہ کے سامنے جھکنے والے ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کی آیتوں کو معمولی قیمت کے عوض نہیں بیچتے۔ یہی لوگ ہیں جن کے لیے ان کے رب کے ہاں بہترین صلہ ہے، بے شک اللہ تعالیٰ جلد حساب لینے والا ہے۔ اے ایمان والو! صبر کرو، (مقابلے کے وقت) ثابت قدم رہو اور مورچہ بند ہوکر تیار رہو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔‘‘[1] گھر سے نکلتے وقت کی دعائیں 1. بسمِ اللهِ، توكلْتُ على اللهِ، لا حولَ ولا قوةَ إلّا باللهِ ’’(میں اس گھر سے) اللہ کے نام کے ساتھ (نکل رہا ہوں) میں نے اللہ پر بھروسا کیا اورگناہ سے بچنے کی ہمت ہے نہ نیکی کرنے کی طاقت مگر اللہ ہی کی توفیق سے۔‘‘[2] 2. اللَّهمَّ إنِّي أعوذُ بِكَ أن أضلَّ أو أُضَلَّ أو أزلَّ أو أُزَلَّ أو أظلمَ أو أُظلَمَ أو أجهلَ أو يُجهَلَ عليَّ ’’اے اللہ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں (اس بات سے) کہ میں گمراہ ہو جاؤں یا مجھے گمراہ کر دیا جائے، میں پھسل جاؤں یا مجھے پھسلا دیا جائے، میں ظلم کروں یا مجھ پر ظلم کیا جائے، میں کسی سے جہالت سے پیش آؤں یا میرے ساتھ جہالت سے پیش آیا جائے۔‘‘[3] گھر میں داخل ہوتے وقت کی دعا اللهمَّ إني أسألُك خيرَ المَولجِ وخيرَ المَخرَجِ بسمِ اللهِ وَلَجْنا وبسمِ اللهِ خرجْنا وعلى اللهِ ربِّنا توكَّلْنا
[1] آل عمران 200-190:3، وصحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4570، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 763۔ [2] سنن أبي داود، حدیث: 5095۔ [3] سنن أبي داود، حدیث: 5094۔