کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 299
عِندَ رَبِّهِمْ ۗ إِنَّ اللَّـهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ ﴿١٩٩﴾ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٢٠٠﴾ ’’بے شک آسمانوں اورزمین کی تخلیق میں اور رات دن کے بدل بدل کر آنے جانے میں (ان لوگوں کے لیے) عظیم نشانیاں ہیں جو صاحبِ عقل و دانش ہیں۔ وہ لوگ جو اٹھتے بیٹھتے اور لیٹے (ہر حال میں) اللہ کو یاد کرتے ہیں اور آسمانوں اورزمین کی تخلیق میں غورو فکر کرتے ہیں (اور کہتے ہیں:) اے ہمارے رب! تو نے اس (سب کچھ) کو بے فائدہ نہیں بنایا۔ تو پاک ہے، پس تو ہمیں (قیامت کے دن) عذابِ دوزخ سے بچانا۔ اے ہمارے پروردگار! بے شک جسے تو دوزخ میں ڈال دے، اسے یقینا تو نے رسوا کردیا اور ظالموں کے لیے کوئی مدد گار نہیں ہوگا۔ اے ہمارے رب! بے شک ہم نے ایک منادی کوایمان کا اعلان کرتے ہوئے سنا کہ تم اپنے رب پر ایمان لاؤ تو ہم ایمان لے آئے۔ اے ہمارے رب! پس تو ہمارے گناہ معاف فرمادے اور ہم سے ہماری سب برائیاں دور کردے اورہمیں نیک بندوں کے ساتھ موت دے۔ یارب! ہمیں وہ کچھ عنایت فرما جس کا تو نے اپنے رسولوں کے ذریعے سے ہم سے وعدہ فرمایا تھا اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کرنا، بے شک تو اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔ پس ان کے پروردگار نے ان کی دعا (یہ کہہ کر) قبول فرمائی کہ میں تم میں سے کسی عمل کرنے والے کا عمل ضائع نہیں کرتا، مرد ہویا عورت، تم سب ایک دوسرے کے ہم جنس ہو، لہٰذا جنھوں نے ہجرت کی اور جنھیں ان کے گھروں سے نکال دیا گیا اور انھیں میری راہ میں تکلیف دی گئی اور وہ لڑے اورشہید کردیے گئے تو میں ضرور ان سے ان کی برائیاں دور کروں گا اور یقینا انھیں ایسے باغوں میں داخل کروں گاجن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، (یہ سب کچھ) اللہ کی طرف سے صلے کے طورپر ہے اوراللہ تعالیٰ ہی کے پاس بہترین صلہ ہے۔ تمھیں کافروں کا شہروں میں گھومنا پھرنا ہرگز دھوکا نہ دے۔ یہ فائدہ تو معمولی ہے، پھر ان کا انجام دوزخ ہے اور وہ بدترین بچھونا ہے۔ تاہم جو لوگ اپنے رب سے ڈر گئے، ان کے لیے ایسے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے (یہ سب کچھ) اللہ کی طرف سے مہمانی کے طور پر ہے اور جو کچھ