کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 296
وَأَغْنِنَا مِنْ الْفَقْرِ ’’اے اللہ! ساتوں آسمانوں کے رب! اور زمین کے رب! اور عرشِ عظیم کے رب! اے ہمارے اور ہر چیز کے رب! اے دانے اور گٹھلیوں کو پھاڑنے والے! اور اے تورات و انجیل اور فرقان (قرآن) کو نازل کرنے والے! میں تجھ سے ہر اس چیز کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جس کی پیشانی کو توپکڑے ہوئے ہے ۔ اے اللہ! تو ہی اول ہے، پس تجھ سے پہلے کوئی چیزنہیں اورتو ہی آخر ہے، پس تیرے بعد کوئی چیز نہیں اورتو ہی غالب ہے، پس تیرے اوپر کوئی چیز نہیں اورتو ہی باطن ہے، پس تجھ سے پوشیدہ کوئی چیز نہیں ہے، ہم سے (ہمارا) قرض ادا کردے اورہمیں فقر سے نکال کر غنی بنا دے۔‘‘[1] رات کو کروٹ بدلتے وقت کی دعا لا إلهَ إلّا اللهُ الواحدُ القهّارُ ربُّ السَّمواتِ والأرضِ وما بينَهما العزيزُ الغفّارُ ’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں،و ہ یکتا ہے، زبردست ہے، رب ہے آسمانوں اور زمین کا اور (ان کا) جوکچھ ان دونوں کے درمیان ہے۔ بہت غالب، بہت بخشنے والا ہے۔‘‘[2] نیند میں گھبراہٹ یا وحشت کے وقت کی دعا أعوذُ بكلماتِ اللهِ التّامّاتِ، مِن غضَبِه وعقابِه، ومِن شرِّ عبادِه، ومِن همَزاتِ الشَّياطينِ، وأن يحضُرونِ ’’میں اللہ کے مکمل کلمات کے ذریعے سے پناہ مانگتا ہوں، اس کی ناراضی اوراس کی سزا اور اس کے بندوں کے شر اور شیطانوں کے وسوسہ ڈالنے (گناہوں پر ابھارنے اور اکسانے) سے اوراس بات سے کہ وہ (شیطان) میرے پاس آئیں (اور مجھے بہکائیں۔)‘‘[3]
[1] صحیح مسلم، الذکروالدعاء، حدیث: 2713۔ [2] المستدرک للحاکم: 540/1، حدیث: 1980۔ [3] سنن أبي داود، الطب، حدیث: 3893، وجامع الترمذي، الدعوات، حدیث: 3528۔