کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 294
باسْمِكَ رَبِّ وضَعْتُ جَنْبِي وبِكَ أرْفَعُهُ، إنْ أمْسَكْتَ نَفْسِي فارْحَمْها، وإنْ أرْسَلْتَها فاحْفَظْها بما تَحْفَظُ به عِبادَكَ الصّالِحِينَ ’’اے میرے رب! تیرے ہی نام کے ساتھ میں نے اپنا پہلو(بستر پر) رکھا اور تیرے ہی نام کے ساتھ اسے اٹھاؤں گا، لہٰذا اگر تو میری روح روک لے تو اس پر رحم فرمانا اوراگر تواسے چھوڑ دے تواس کی ایسے حفاظت فرمانا جیسے تواپنے نیک بندوں کی حفاظت فرماتا ہے۔ ‘‘[1] 8. اللَّهُمَّ خَلَقْتَ نَفْسِي وَأَنْتَ تَوَفّاها، لكَ مَماتُها وَمَحْياها، إنْ أَحْيَيْتَها فاحْفَظْها، وإنْ أَمَتَّها فاغْفِرْ لَها، اللَّهُمَّ إنِّي أَسْأَلُكَ العافِيَةَ ’’اے اللہ! تو نے میری روح پیدا فرمائی اورتو ہی اسے فوت کرے گا، تیرے ہی لیے (تیرے ہی قبضے میں) اس کی موت اورحیات ہے اگر تواسے زندہ رکھے تواس کی حفاظت فرمانا اوراگر تو اسے موت دے تو اسے معاف فرمانا۔ اے اللہ! بلاشبہ میں تجھ سے عافیت کا سوال کرتا ہوں۔‘‘[2] 9. اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إلَيْكَ،وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إلَيْكَ ووَجَّهْتُ وجْهِي إلَيْكَ، وأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إلَيْكَ، رَغْبَةً ورَهْبَةً إلَيْكَ، لا مَلْجا ولا مَنْجا مِنْكَ إلّا إلَيْكَ، آمَنْتُ بكِتابِكَ الذي أنْزَلْتَ، وبِنَبِيِّكَ الذي أرْسَلْتَ ’’اے اللہ! میں نے اپنا نفس تیرے تابع کردیا اور اپنا معاملہ تجھے سونپ دیا اورمیں نے اپنا چہرہ تیری طرف متوجہ کیا اوراپنی پشت تیری طرف جھکائی (ثواب میں) رغبت کرتے ہوئے اور (تیرے عذاب سے) ڈرتے ہوئے،تیری بارگاہ کے سوا کوئی پناہ گاہ ہے نہ جائے نجات، میں تیری اس کتاب پرایمان لایا جسے تو نے نازل فرمایا اورتیرے اس نبی پر جسے تو نے (ہماری طرف) بھیجا۔‘‘[3] 10. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سونا چاہتے تو اپنا دایاں ہاتھ اپنے دائیں رخسار کے نیچے رکھتے اور یہ دعا تین مرتبہ پڑھتے:
[1] صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6320، وصحیح مسلم، الذکر والدعاء، حدیث: 2714۔ [2] صحیح مسلم، الذکر والدعاء، حدیث: 2712، ومسند أحمد: 79/2۔ [3] صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6313، وصحیح مسلم، الذکر والدعاء، حدیث: 2710۔