کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 293
’’رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس (ہدایت) پر ایمان لائے ہیں جو ان کے رب کی طرف سے ان پر نازل کی گئی ہے اور سارے مومن بھی، سب اللہ پر اوراس کے فرشتوں پر اوراس کی کتابوں پر اوراس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں۔ (وہ کہتے ہیں:) ہم اس کے رسولوں میں سے کسی ایک میں بھی فرق نہیں کرتے اور وہ کہتے ہیں: ہم نے (حکم) سنا اور اطاعت کی، اے ہمارے رب! ہم تیری بخشش چاہتے ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔ اللہ کسی کو اس کی برداشت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا، کسی شخص نے جو نیکی کمائی اس کا پھل اسی کے لیے ہے اور جو اس نے برائی کی اس کا وبال بھی اسی پر ہے۔ اے ہمارے رب! اگر ہم سے بھول چوک ہوجائے تو ہماری گرفت نہ کر، اے ہمارے رب! ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈال جو تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا۔ اے ہمارے رب! جس بوجھ کو اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں، وہ ہم سے نہ اٹھوا اور ہم سے درگزر فرما اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما، تو ہی ہمارا کارساز ہے، پس تو کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔‘‘[1] (آمین) 5. جو شخص بستر پر لیٹتے وقت 33مرتبہ سبحانَ اللَّهِ (اللہ پاک ہے)، 33دفعہ الحمدُ للهِ (ہر تعریف اللہ کے لیے ہے) اور 34 مرتبہ اللَّهُ أَكْبرُ (اللہ سب سے بڑا ہے) کہے، یہ اس کے لیے ایک نوکر سے بہتر ہیں۔[2] 6. بستر پر لیٹنے سے پہلے اسے اچھی طرح جھاڑے۔[3] دائیں پہلو پر لیٹے اور دائیں رخسار کے نیچے دایاں ہاتھ رکھ کر یہ دعائیں پڑھے: باسمِك اللَّهمَّ أمُوتُ وأَحْيا ’’اے اللہ! تیرے ہی نام کے ساتھ میں مرتا اورزندہ ہوتا ہوں۔‘‘[4] 7. جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بستر پر لیٹنے کا ارادہ کرے تو اسے اپنی چادر کے دامن سے تین مرتبہ جھاڑے اور بسمِ اللهِ کہے۔ کیا معلوم اس کے بعد اس پر کیا چیز آگئی ہے۔ اور جب لیٹے تو یہ دعا پڑھے:
[1] البقرۃ 2: 286,285، وصحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5009، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 807۔ [2] صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6318، وصحیح مسلم، الذکر والدعاء، حدیث: 2727۔ [3] صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6320۔ [4] صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6312، وصحیح مسلم، الذکر والدعاء، حدیث: 2711، ومسند أحمد: 385/5واللفظ لہ۔