کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 289
دیگر نمازیں نماز توبہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص گناہ کرتا ہے، پھر وضو کرکے نماز ادا کرتا ہے اور توبہ استغفار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔‘‘ [1] لیلۃ القدر کے نوافل: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے لیلۃ القدر میں ایمان کی حالت میں اور ثواب کی نیت سے قیام کیا، اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔‘‘[2] لیلۃ القدر رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں ( 27,25,23,21 اور 29) میں سے کوئی ایک رات ہے۔ پندرھویں شعبان کے نوافل: پندرھویں شعبان کی رات (شب براء ت) کے نوافل کے لیے قیام کرنے اور جاگنے کا اہتمام کرنا احادیث صحیحہ سے ثابت نہیں۔ اسی طرح (صرف) پندرہ شعبان کو روزہ رکھنے والی روایت بھی (جو سنن ابن ما جہ، حدیث: 1388میں ہے) سخت ضعیف ہے۔ اور اس کے جتنے بھی شواہد ہیں سب کے سب ضعیف ہیں۔
[1] [حسن] جامع الترمذي، الصلاۃ، حدیث: 406، وسندہ حسن، وسنن ابن ماجہ، إقامۃ الصلوات، حدیث: 1395۔ امام ترمذی نے اسے حسن کہا ہے ۔ اور یہ کسی بھی گناہ سے توبہ کرنے کی سب سے بہتر صورت ہے۔ سنن أبيداود، حدیث: 1521۔ [2] صحیح البخاري، الإیمان، حدیث: 35و2014، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 760۔