کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 282
مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز جنازہ میں ایک دعا پڑھی جو میں نے یاد کر لی اور میں نے تمنا کی کاش یہ میرا جنازہ ہوتا۔[1] ٭ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ اور جو شخص جنازے کے ساتھ جائے اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک جنازہ نہ رکھا جائے ۔‘‘ [2] بعض علماء کے نزدیک یہ حکم استحباب کے طور پر ہے اور بعض علماء اسے منسوخ قرار دیتے ہیں۔ اس کی دلیل سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے: كانَ رسولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أمرَنا بالقيامِ في الجنازةِ، ثمَّ جلسَ بعدَ ذلِكَ، وأمرَنا بالجلوسِ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جنازے کے بارے میں کھڑے ہونے کا حکم دیا تھا، پھر اس کے بعد آپ بیٹھے رہتے اور ہمیں بھی بیٹھنے کا حکم دیا۔‘‘ [3] ٭ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے شہداء کو خون سمیت دفنانے کا حکم دیا، ان پر نماز جنازہ پڑھی نہ انھیں غسل دیا۔[4] ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نماز جنازہ کی چارتکبیریں بیان کی ہیں۔[5] ٭ سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ نماز جنازہ پر چار تکبیرات کہتے تھے۔ ایک جنازے پر انھوں نے پانچ تکبیرات کہیں اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح بھی کرتے تھے۔[6] ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سہیل اور ان کے بھائی رضی اللہ عنہما کی نماز جنازہ مسجد میں پڑھائی۔[7] ٭ سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ نے مسجد میں پڑھائی۔[8] ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چار مسلمان جس مسلمان کی تعریف کریں اور اچھی شہادت دیں، اللہ اسے جنت میں داخل کرے گا۔‘‘ ہم نے عرض کی: اور تین؟ آپ نے فرمایا: ’’تین بھی۔‘‘ ہم نے عرض کی: اور دو؟
[1] صحیح مسلم، الجنائز، حدیث: 963۔ [2] صحیح البخاري، الجنائز، حدیث: 1310۔ [3] مسند أحمد: 83/1، حدیث: 627، وشرح معاني الآثار للطحاوي: 282/1، دیکھیے أحکام الجنائز للألباني، ص: 100۔ [4] صحیح البخاري، الجنائز، حدیث: 1343و1347۔ [5] صحیح البخاري، الجنائز، حدیث: 1333، وصحیح مسلم، الجنائز، حدیث: 951۔ [6] صحیح مسلم، الجنائز، حدیث: 957۔ [7] صحیح مسلم، الجنائز، حدیث: 973۔ [8] السنن الکبٰری للبیھقي، 52/4، وسندہ صحیح، الجنائز، باب الصلاۃ علی الجنازۃ في المسجد۔