کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 279
مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْهُ دارًا خَيْرًا مِن دارِهِ، وَأَهْلًا خَيْرًا مِن أَهْلِهِ وَزَوْجًا خَيْرًا مِن زَوْجِهِ، وَأَدْخِلْهُ الجَنَّةَ وَأَعِذْهُ مِن عَذابِ القَبْرِ، أَوْ مِن عَذابِ النّارِ. ’’الٰہی! اسے معاف فرما، اس پر رحم فرما، اسے عافیت میں رکھ، اس سے درگزر فرما، اس کی بہترین مہمانی فرما، اس کی قبر فراخ فرما، اس کے (گناہ) پانی، برف اور اولوں سے دھو ڈال، اسے گناہوں سے اس طرح صاف کر دے جیسے تو نے سفید کپڑے کو میل سے صاف کیا ہے۔ اسے اس کے (دنیا والے)گھر سے بہتر گھر، (دنیا کے) لوگوں سے بہتر گھر والے اور اس کی بیوی سے بہتر جوڑا عطا فرما۔ اسے بہشت میں داخل فرما اور (فتنۂ قبر،) عذاب قبر اور عذاب جہنم سے بچا۔‘‘ [1] تیسری دعا اللَّهمَّ إنَّ فُلانَ بنَ فُلانٍ في ذمَّتِكَ وحَبلِ جِوارِكَ فقِهِ مِن فتنةِ القبرِ وعذابِ النّارِ ، وأنتَ أهلُ الوفاءِ والحقِّ فاغفِر لَه وارحَمهُ إنَّكَ أنتَ الغفورُ الرَّحيمُ ’’الٰہی! یہ فلاں بن فلاں تیرے ذمے اور تیری رحمت کے سائے میں ہے۔ اسے فتنۂ قبر اور آگ کے عذاب سے بچا۔ تو (اپنے وعدے) وفا کرنے والا اور حق والا ہے۔ الٰہی! اسے معاف کر دے اور اس پر رحم فرما، بلاشبہ تو بہت زیادہ بخشنے اور رحم کرنے والا ہے۔‘‘[2] چوتھی دعا اللَّهُمَّ عبدُكَ وابنُ أمَتِكَ احتاجَ إلى رحمتِكَ وأنتَ غَنيٌّ عن عَذابِهِ فإنْ كانَ مُحْسِنًا فَزِدْ إِحْسانَهُ وَإِنْ كانَ مُسِيئًا فتَجاوَزْ عَنْهُ ’’اے اللہ! تیرا (یہ) بندہ اور تیری کنیز کا بیٹا، تیری رحمت کا محتاج ہوگیا ہے اور تواسے عذاب
[1] صحیح مسلم، الجنائز، حدیث: 963۔ [2] [صحیح] سنن ابن ماجہ، الجنائز، حدیث: 1499، وسنن أبي داود، الجنائز، حدیث: 3202، وھو حدیث صحیح، امام ابن حبان نے الموارد، حدیث: 758 میں اسے صحیح کہا ہے۔ الأوسط لابن المنذر: 441/5، حدیث: 3173۔