کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 269
’’ہم سب اللہ کے لیے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ اے اللہ! مجھے میری مصیبت میں اجر اور نعم البدل عطا فرما۔‘‘ [1]
چوتھی دعا: معوّذات کا دم:
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوتے تو اپنے آپ پر معوّذات (قرآن مجید کی آخری تین سورتوں)سے دم کرتے اور اپنے جسم پر اپنا ہاتھ پھیرتے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکلیف بڑھ گئی تو سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا معوّذات پڑھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر دم کرتی تھیں اور حصول برکت کے لیے آپ کے ہاتھوں میں پھونک کر انھیں آپ کے جسم مبارک پر پھیرتی تھیں۔[2]
پانچویں دعا: سیدنا عثمان بن ابو العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جسم کے درد کی شکایت کی۔ آپ نے فرمایا: ’’اپنا ہاتھ درد کی جگہ پر رکھو، پھر بسمِ اللهِ کہو اور سات دفعہ یہ کلمات پڑھو: أعوذُ بعزَّةِ اللهِ وقدرتِه مِن شرِّ ما أجِدُ وأُحاذرُ
’’میں اللہ کی عزت اور اس کی قدرت کے ساتھ پناہ مانگتا ہوں اس چیز کی برائی سے جو میں پاتا (محسوس کرتا) ہوں اور جس سے ڈرتا ہوں۔‘‘
سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اسی طرح کیا تو اللہ تعالیٰ نے میری تکلیف دور کر دی ۔[3]
چھٹی دعا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسن اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہما کو ان الفاظ کے ساتھ دم کیا کرتے تھے:
أُعِيذُكما بكلِماتِ اللهِ التّامَّةِ، مِن كلِّ شيطانٍ وهامَّةٍ، ومِن كلِّ عينٍ لامَّةٍ
’’میں تم دونوں کو اللہ کے تمام کامل کلمات کے ساتھ ہر شیطان اور زہریلے جانور سے اور ہر نظر بد سے (اس کی)پناہ میں دیتا ہوں۔‘‘
پھر فرمایا: ’’تمھارے باپ سیدنا ابراہیم علیہ السلام (بھی) انھی کلمات کے ساتھ سیدنا اسماعیل و اسحاق علیہم السلام کے لیے (اللہ کی) پناہ طلب کیا کرتے تھے (اور انھیں دم کرتے تھے)۔‘‘ [4]
[1] صحیح مسلم، الجنائز، حدیث: 918۔
[2] صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث: 5016، وصحیح مسلم، السلام، حدیث: 2192۔
[3] صحیح مسلم، السلام، حدیث: 2202۔
[4] صحیح البخاري، أحادیث الأنبیاء، حدیث: 3371، وسنن أبي داود، السنۃ، حدیث: 4737، وجامع الترمذي، الطب، حدیث: 2060، واللفظ لھما۔