کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 25
٭ ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقۂ نماز‘‘ تصنیف:مفتی جمیل احمد نذیری۔ ٭ ’’دپیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم مونحٔ‘‘ (پشتو)تصنیف:ابو یوسف محمد ولی درویش۔ ٭ ’’نماز مدلل‘‘ تصنیف: فیض احمد ککروی ملتانی۔ ٭ ’’نماز پیغمبر‘‘ تصنیف:محمد الیاس فیصل۔ ٭ ’’نماز مسنون کلاں‘‘ تصنیف:صوفی عبدالحمید سواتی۔ ٭ ’’نبوی نماز مدلل‘‘ پہلا حصہ (سندھی)تصنیف:علی محمد حقانی۔ ہر چند یہ مختصر مقدمہ تفصیلی بحث کا متحمل نہیں ہے، تاہم بطور نمونہ مذکورہ بالا نقائص کی چند مثالیں پیش خدمت ہیں: ٭ اکاذیب: ٭ ’’الدلائل السنیۃ‘‘ میں ہے: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اعْتَمُّوا تَزْدادُوا حِلْمًا)) ’’عمامہ باندھا کرو (اس سے) حلم بڑھے گا۔‘‘[1] حالانکہ اس روایت کا سنن ابو داودمیں سرے سے کوئی وجود ہی نہیں ہے بلکہ صحاح ستہ کی کسی کتاب میں بھی یہ روایت موجود نہیں۔ غیر صحاح ستہ میں بھی یہ سخت ضعیف سندوں سے مروی ہے۔ ٭ اسی طرح صاحب کتاب نے ایک اور موضوع روایت کو ترمذی اور ابوداودکی طرف منسوب کر کے اس کی تحسین امام ترمذی سے اور تصحیح امام ابن حزم سے نقل کی ہے۔[2] حالانکہ یہ روایت بھی جامع ترمذی اور سنن ابوداود میں موجود نہیں ہے اور اسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے حسن کہا ہے نہ ابن حزم نے صحیح، البتہ یہ روایت امام ابن جوزی کی کتاب ’’الموضوعات‘‘ (من گھڑت احادیث کے مجموعے) میں ضرور پائی جاتی ہے۔[3] ٭ صحیح بخاری میں ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی ایک حدیث ہے کہ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غیر رمضان میں (رات کو)گیارہ رکعات پڑھتے تھے، پہلے چار پڑھتے، پھر چار پڑھتے، پھر تین پڑھتے…۔ الخ[4] اس حدیث پر تبصرہ کرتے ہوئے مفتی جمیل احمد نذیری صاحب فرماتے ہیں:’’اس حدیث میں ایک سلام سے چار چار رکعتیں پڑھنے کا ذکر ہے جبکہ تراویح ایک سلام سے دو دو
[1] الدلائل السنیۃ، اردو، ص: 45 [2] الدلائل السنیۃ (عربی)، ص: 132,131۔ اردو، ص: 74 [3] الموضوعات: 96/2 [4] صحیح البخاري، صلاۃ التراویح، حدیث: 2013۔