کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 24
مقدمۃ التحقیق قارئین کرام! نماز، دین کا انتہائی اہم رکن ہے۔ اس کی فرضیت قرآن مجید اور متواتر احادیث سے ثابت ہے۔ تمام مسلمانوں کا نماز کے فرض عین ہونے پر اجماع ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا تو تاکید فرمائی: ((فأعْلِمْهُمْ أنَّ اللَّهَ قَدِ افْتَرَضَ عليهم خَمْسَ صَلَواتٍ في كُلِّ يَومٍ ولَيْلَةٍ)) ’’پھر انھیں بتاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔‘‘ [1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو نماز پڑھنے کا طر یقہ سکھایا اور انھیں حکم دیا: ((صلُّوا كما رأيتُموني أصلِّي)) ’’تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘[2] نماز کی اسی اہمیت کے پیش نظر بہت سے ائمۂ مسلمین نے نماز کے موضوع پر متعدد کتابیں لکھی ہیں، مثلاً: ابونعیم فضل بن دکین رحمہ اللہ (متوفی 218ھ)کی ’’کتاب الصلاۃ‘‘ وغیرہ۔ علاوہ ازیں عصرحاضر میں بھی اردو اور علاقائی زبانوں میں متعدد کتابیں شائع ہوئی ہیں۔ لیکن ان میں سے اکثر کتابیں اکاذیب، موضوع احادیث، ضعیف و مردودروایات، تضادات اور علمی مغالطوں پر مشتمل ہیں، مثلاً: ٭ ’’الدلائل السنیۃ في إثبات الصلاۃ السنیۃ‘‘ تصنیف:محمد امان اللہ ابوبکر محمد کریم اللہ۔
[1] صحیح البخاري، الزکاۃ، حدیث: 1395 [2] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 631۔