کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 217
حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ وَبِكَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ ’’الٰہی! تیرے ہی لیے ساری تعریف ہے۔ زمین و آسماں اور جو کچھ ان میں ہے، (سب کو)تو ہی قائم رکھنے والا ہے۔ تیرے ہی لیے ساری تعریف ہے۔ زمین و آسمان اور جو کچھ ان میں ہے، (ان سب) کی بادشاہی تیرے ہی لیے ہے۔ تیرے ہی لیے ساری تعریف ہے۔ تو ہی روشن کرنے والا ہے زمین و آسمان کو۔ تیرے ہی لیے ساری تعریف ہے۔ تو ہی بادشاہ ہے زمین و آسمان کا۔ تیرے ہی لیے ساری تعریف ہے۔ تو حق ہے اور (دنیا و آخرت کے متعلق)تیرا وعدہ حق ہے۔ (آخرت میں)تیری ملاقات حق ہے۔ تیرا کلام حق ہے۔ جنت حق ہے۔ جہنم حق ہے۔ تمام انبیاء حق ہیں۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم حق ہیں اور قیامت حق ہے۔ الٰہی! میں تیرے سامنے جھک گیا۔ میں صرف تیرے ساتھ ایمان لایا۔ میں نے صرف تجھی پر بھروسا کیا۔ میں نے صرف تیری طرف رجوع کیا۔ صرف تیری مدد سے (دشمنوں سے) جھگڑتا ہوں۔ میں نے صرف تجھے اپنا حاکم مانا، سو تو میرے اگلے پچھلے اور ظاہر و پوشیدہ اور جنھیں تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے (سارے کے سارے) گناہ معاف کر دے۔ تو ہی آگے کرنے والا اور تو ہی پیچھے ڈالنے والا ہے۔ تیرے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں۔[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازِ تہجد کی کیفیت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز تہجد کا حسن اور طول بیان نہیں ہو سکتا۔[2] سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تہجد میں قیام کیا اور اس ایک آیت کو (عاجزی سے بار بار) پڑھتے پڑھتے ہی صبح کر دی: ﴿ إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١١٨﴾ ’’اگر تو انھیں عذاب دے تو وہ تیرے ہی بندے ہیں اور اگر انھیں معاف کر دے تو یقینا تو ہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے ‘‘[3]
[1] صحیح البخاري، التھجد، حدیث: 1120، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 769۔ [2] صحیح البخاري، التھجد، حدیث: 1147۔ [3] المآئدۃ 118:5، و[حسن] سنن النسائي، الافتتاح، حدیث: 1011، وسندہ حسن، امام حاکم اور امام ذہبی نے المستدرک: 241/1 میں اسے صحیح کہا ہے۔