کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 208
سنتوں کا بیان
مؤکدہ سنتیں اور ان کی فضیلت:
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَن صلّى في يومٍ وليلةٍ ثِنْتَيْ عَشْرةَ ركعةٍ، بَنَي له بيتٌ في الجنَّةِ: أرْبَعًا قبلَ الظُّهرِ، وركعتيْنِ بعدَها، وركعتيْنِ بعدَ المغرِبِ، وركعتَيْنِ بعدَ العِشاءِ، وركعتيْنِ قبلَ الفَجرِ - صلاةِ الغَداةِ))
’’جو شخص دن اور رات میں (فرائض کے علاوہ) بارہ رکعتیں پڑھے، اس کے لیے بہشت میں گھر بنایا جاتا ہے۔ (ان بارہ رکعتوں کی تفصیل یہ ہے:)چار رکعت ظہر سے پہلے، دو رکعت اس کے بعد، دو رکعت مغرب کے بعد، دو رکعت عشاء کے بعد اور دو رکعت نماز فجر سے پہلے۔‘‘ [1]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ظہر سے پہلے دو رکعتیں (سنت) پڑھیں۔[2] معلوم ہوا کہ ظہر سے پہلے چار کی بجائے دو رکعتیں پڑھنا بھی درست ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’رات اور دن کی (نفل )نماز دو دو رکعت ہے۔‘‘ [3]
معلوم ہوا کہ چار رکعات سنت بھی دو، دو کر کے ادا کرنا زیادہ فضیلت کا باعث ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سنتیں گھر میں پڑھتے تھے:
عبداللہ بن شقیق رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا
[1] [صحیح] جامع الترمذي، الصلاۃ، حدیث: 415، وھو حدیث صحیح، امام ترمذی نے اسے حسن صحیح کہا ہے اور اس کی اصل صحیح مسلم، حدیث: 728 میں ہے۔
[2] صحیح البخاري، التھجد، حدیث: 1180، و صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 729۔
[3] [حسن] سنن أبي داود، التطوع، حدیث: 1295، وسندہ حسن، امام ابن خزیمہ نے حدیث: 1210 میں اور امام ابن حبان نے الموارد، حدیث: 636 میں اسے صحیح کہا ہے۔