کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 198
کلمات پڑھتے تھے: لا إلَهَ إلّا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ له، له المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ وَهو على كُلِّ شيءٍ قَدِيرٌ، لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إلّا باللَّهِ، لا إلَهَ إلّا اللَّهُ، وَلا نَعْبُدُ إلّا إيّاهُ، له النِّعْمَةُ وَلَهُ الفَضْلُ، وَلَهُ الثَّناءُ الحَسَنُ، لا إلَهَ إلّا اللَّهُ مُخْلِصِينَ له الدِّينَ ولو كَرِهَ الكافِرُونَ ’’اللہ کے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں۔ وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ اسی کے لیے بادشاہت اور اسی کے لیے ساری تعریف ہے۔ اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔ گناہوں سے رکنا اور عبادت پر قدرت پانا صرف اللہ کی توفیق سے ہے۔ اللہ کے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں اور ہم (صرف )اسی کی عبادت کرتے ہیں۔ ہر نعمت کا مالک وہی ہے اور سارا فضل اسی کی ملکیت ہے (فضل اور نعمتیں صرف اسی کی طرف سے ہیں)۔ اسی کے لیے اچھی تعریف ہے۔اللہ کے سوا کوئی معبود (حقیقی) نہیں، ہم (صرف) اسی کی عبادت کرتے ہیں اگرچہ کافر برا مانیں۔‘‘[1] ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد یہ کلمات پڑھ کر اللہ کی پناہ پکڑتے تھے: اللَّهمَّ إنِّي أعوذُ بك مِن الجبنِ وأعوذُ بك مِن البخلِ وأعوذُ بك مِن أنْ أُرَدَّ إلى أرذَلِ العُمُرِ وأعوذُ بك مِن فتنةِ الدُّنيا و عذابِ القبرِ ’’اے اللہ! میں بزدلی سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور کنجوسی سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ مجھے رذیل عمر (زیادہ بڑھاپے) کی طرف پھیر دیاجائے اور میں دنیاوی فتنوں اور عذاب قبر سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ [2] ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس شخص کے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے، خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں جو ہر (فرض )نماز کے بعد یہ پڑھے: سبحانَ اللَّهِ 33 بار، الحمدُ للهِ 33 بار، اللَّهُ أَكْبرُ 33 بار۔ یہ 99 کلمات ہو گئے اور سو (100) پورا کرنے کے لیے ایک بارکہے: لا إلهَ إلّا اللهُ وحدَه لا شريكَ له له الملكُ وله الحمدُ وهو على كلِّ شيءٍ قديرٌ
[1] صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 594۔ [2] صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6374۔