کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 196
نماز کے بعد مسنون اذکار ٭ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا تمام ہونا تکبیر (اللَّهُ أَكْبرُ کی آواز) سے پہچان لیتا تھا۔[1] یعنی نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز کا سلام پھیر کر اونچی آواز سے اللَّهُ أَكْبرُ کہتے تھے۔ اس سے ثابت ہوا کہ امام اور مقتدیوں کو نماز سے فارغ ہوتے ہی ایک بار بلند آواز سے اللَّهُ أَكْبرُ کہنا چاہیے۔ ٭ سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی نماز ختم کرتے تو تین بار استغفار کرتے: یعنی أسْتَغْفِرُ اللَّهَ ، أسْتَغْفِرُ اللَّهَ ، أسْتَغْفِرُ اللَّهَ کہتے، پھر (یہ )پڑھتے: (( اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلامُ وَمِنْكَ السَّلامُ، تَبارَكْتَ ذا الجَلالِ والإِكْرامِ )) ’’یا الٰہی! تو صاحب سلامتی ہے اور تیری ہی طرف سے سلامتی ہے۔ اے ذوالجلال والاکرام! تو بڑا ہی بابرکت ہے۔‘‘ [2] تنبیہ: دعائے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میں اضافہ: جس طرح دعائے اذان میں لوگوں نے اضافہ کر رکھا ہے، اسی طرح اس دعا میں بھی لوگوں نے اضافہ کر دیا ہے۔ وہ اضافہ ملاحظہ ہو: اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلامُ وَمِنْكَ السَّلامُ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ ہیں۔ ان الفاظ مبارک کے آگے[واليك يرجع السلام حينا ربنا بالسلام وأدخلنا دار السلام ] کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ شروع اور اخیر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ اور درمیان
[1] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 842,841، وصحیح مسلم، المساجد، حدیث: 583۔ [2] صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 591۔