کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 183
آخری قعدے میں دایاں پاؤں کھڑا کرنا مستحب ہے۔[1] اور کبھی کبھی اسے بچھانا بھی جائز ہے۔[2] بائیں جانب کولھے پر بیٹھنا [تورُّك] کہلاتا ہے۔ یہ سنت ہے۔ ہر مسلمان کو آخری قعدے میں تورک ضرور کرنا چاہیے۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ہماری عورتیں تو آخری تشہد میں تَوَرُّک کریں اور مرد اس سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محروم رہیں۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو منع کیا جو تشہد کی حالت میں بائیں ہاتھ پر ٹیک لگائے ہوئے تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اس طرح نہ بیٹھ کیونکہ (نماز میں) اس طرح بیٹھنا ان (یہودیوں) کا طریقہ ہے جنھیں عذاب دیا جاتا ہے۔‘‘ [3] درود و سلام: جب آپ اس قعدے میں بیٹھیں تو پہلے التحیات پڑھیں جس طرح دوسری رکعت پڑھ کر آپ نے قعدے میں پڑھی تھی۔ اور رفع سبابہ (شہادت کی انگلی اٹھا کر اشارہ) بھی کریں۔ التحیات ختم کر کے مندرجہ ذیل درود شریف پڑھیں: اللهمَّ صلِّ على محمَّدٍ وعلى آلِ محمَّدٍ كما صلَّيتَ على إبراهيمَ وعلى آلِ إبراهيمَ إنَّكَ حميدٌ مجيدٌ اللهمَّ بارِك على محمَّدٍ وعلى آلِ محمَّدٍ كما بارَكتَ على إبراهيمَ وعلى آلِ إبراهيمَ إنَّكَ حميدٌ مجيدٌ ’’یا الٰہی! رحمت فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر جس طرح تو نے رحمت فرمائی ابراہیم علیہ السلام اور آل ابراہیم پر۔ بے شک تو تعریف والا بزرگی والا ہے۔ یا الٰہی! برکت فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آل محمد پر جس طرح تونے برکت فرمائی ابراہیم علیہ السلام اور آل ابراہیم پر۔ بے شک تو تعریف والا اور بزرگی والا ہے۔‘‘ [4] ٭ یہ درود بھی پڑھ سکتے ہیں:
[1] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 828۔ [2] صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 579۔ [3] [حسن] سنن أبي داود، الصلاۃ، حدیث: 994، ومسند أحمد: 116/2، اس کی سند حسن ہے۔ [4] صحیح البخاري، الأنبیاء، حدیث: 3370۔