کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 176
٭ سیدہ امی عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں کثرت سے یہ دعا پڑھتے تھے: سُبْحانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنا وبِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لي ’’اے ہمارے پروردگار اللہ! تو (ہر عیب سے) پاک ہے، ہم تیری تعریف اور پاکی بیان کرتے ہیں۔ اے اللہ! مجھے بخش دے۔‘‘ [1] ٭ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں (یہ )کہتے تھے: سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ ربُّ الملائكةِ والرُّوحِ ’’فرشتوں اور روح (جبریل )کا پروردگار نہایت ہی پاک ہے۔‘‘ [2] ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سجدے میں (یہ) کہتے تھے: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لي ذَنْبِي كُلَّهُ دِقَّهُ، وجِلَّهُ، وأَوَّلَهُ وآخِرَهُ وعَلانِيَتَهُ وسِرَّهُ ’’اے اللہ! میرے چھوٹے اور بڑے، پہلے اور پچھلے، ظاہر اور پوشیدہ، تمام گناہ بخش دے۔‘‘ [3] ٭ سُبْحانَكَ وبِحَمْدِكَ لا إلَهَ إلّا أنْتَ ’’اے اللہ! تیری ہی پاکیزگی اور تعریف ہے۔ تیرے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں ہے۔‘‘[4] ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں فرماتے: اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَفِي بَصَرِي نُورًا وَفِي سَمْعِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ يَسَارِي نُورًا وَفَوْقِي نُورًا وَتَحْتِي نُورًا وَأَمَامِي نُورًا وَخَلْفِي نُورًا وَعَظِّمْ لِي نُورًا ’’اے اللہ! میرے دل، میری بصارت اور سماعت کو (ایمان کے نور سے) منور فرما۔ میرے دائیں بائیں، اوپر نیچے، سامنے اور پیچھے (ہر طرف) نور پھیلا دے اور میری (ہدایت کی) روشنی کو بڑھا دے۔‘‘ [5] ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں فرماتے:
[1] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 794، وصحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 484۔ [2] صحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 487۔ [3] صحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 483۔ [4] صحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 485۔ [5] صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 763۔