کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 163
٭ رکوع میں پیٹھ (پشت) بالکل سیدھی رکھیں اور سر کو پیٹھ کے برابر، یعنی سر نہ تو اونچا ہو اور نہ نیچا اور دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں دونوں گھٹنوں پر رکھیں۔[1] ٭ دونوں ہاتھوں (بازوؤں) کو تان کر رکھیں، ذرا خم نہ ہو۔ گھٹنوں کو مضبوط تھامیں۔[2] ٭ رکوع کی حالت میں نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلیاں آپ کے گھٹنوں پر یوں رکھی ہوتی تھیں جیسا کہ آپ نے گھٹنوں کو پکڑا ہوا ہو۔[3] ٭ رکوع کی حالت میں نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کہنیوں کو پہلوؤں سے دور رکھتے تھے۔[4] رکوع کی دعائیں: ٭ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ((سبحانَ ربِّيَ العظيمِ))’’میرا رب عظیم (ہر عیب سے) پاک ہے‘‘[5] آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم دیتے تھے کہ رکوع میں ((سبحانَ ربِّيَ العظيمِ))پڑھیں۔[6] میمون بن مہران تابعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ رکوع و سجود میں تین تسبیحات سے کم نہیں پڑھنی چاہئیں۔[7] ٭ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں یہ دعا بھی پڑھتے تھے: ((سُبحانَكَ وبحمدِكَ، لا إلهَ إلّا أنتَ)) ’’اے اللہ! تیرے ہی لیے پاکی اور تعریف ہے، تیرے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں۔‘‘ [8] ٭ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع میں اکثر کہتے تھے: ((سُبْحانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنا وبِحَمْدِكَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي)) ’’اے ہمارے پروردگار اللہ! تو پاک ہے، ہم تیری تعریف بیان کرتے ہیں۔ یاالٰہی! مجھے بخش دے۔‘‘ [9]
[1] صحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 498، ہتھیلیوں کے مسئلے کے لیے دیکھیے سنن النسائي، التطبیق، حدیث: 1037، اس کی سند حسن ہے۔ [2] [صحیح] سنن أبي داود، الصلاۃ، حدیث: 734، وھوحدیث صحیح، امام ترمذی نے حدیث: 304 میں اور امام نووی نے المجموع: 407/3 میں اسے صحیح کہا ہے۔ [3] [حسن] جامع الترمذي، الصلاۃ، حدیث: 260، وسندہ حسن، امام ترمذی نے اسے حسن صحیح کہا ہے۔ [4] [حسن] جامع الترمذي، الصلاۃ، حدیث: 260 وسندہ حسن۔ [5] صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 772۔ [6] سنن أبي داود، حدیث: 869 وسندہ صحیح، وصححہ ابن خزیمۃ: 670,601، وابن حبان (الإحسان: 1895)، والحاکم: 225/1، 477/2۔ [7] مصنف ابن أبي شیبۃ: 250/1، حدیث: 2571، وسندہ حسن۔ [8] صحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 485۔ [9] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 794، وصحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 484۔