کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 156
٭ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ لوگوں کو نماز کا طریقہ بتانے کا ارادہ کیا تو قبلہ رخ ہو کر کھڑے ہوگئے اور دونوں ہاتھ کندھوں تک اٹھائے، پھر اللَّهُ أَكْبرُ کہا، پھر رکوع کیا اور اسی طرح (ہاتھوں کو بلند) کیا اور رکوع سے سر اٹھا کر بھی رفع الیدین کیا۔[1] ٭ سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے شروع میں، رکوع میں جانے سے پہلے، رکوع سے سر اٹھانے کے بعد اور دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے ہوئے رفع الیدین کرتے تھے۔[2] ٭ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شروع نماز میں، رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اٹھایا کرتے تھے۔[3] سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما (خود بھی) شروع نماز میں، رکوع سے پہلے، رکوع کے بعد اور دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے ہوئے رفع الیدین کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کرتے تھے۔[4] امام بخاری رحمہ اللہ کے استاذ علی بن مدینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہما کی بنا پر مسلمانوں پر رفع الیدین کرنا ضروری ہے۔[5] ٭ سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ شروع نماز میں رفع الیدین کرتے، پھر جب رکوع کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔[6] ٭ سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:میں نے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، جب آپ نماز شروع کرتے تو اللَّهُ أَكْبرُ کہتے اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے، پھر اپنے ہاتھ کپڑے میں ڈھانک لیتے، پھر دایاں ہاتھ بائیں پر رکھتے۔ جب رکوع کرنے لگتے تو کپڑوں سے ہاتھ باہر نکالتے، اللَّهُ أَكْبرُ کہتے اور رفع الیدین کرتے۔ جب رکوع سے اٹھتے تو سمِع اللهُ لِمَن حمِده کہتے اور رفع الیدین کرتے تھے۔[7]
[1] الخلافیات للبیھقي، ورجال إسنادہ معروفون (نصب الرایۃ: 416,415/1) اس کی سند حسن ہے۔ دیکھیے نور العینین طبع جدید دسمبر 2007ء ص: 190 تا 204۔ [2] [حسن] سنن أبي داود، الصلاۃ، حدیث: 744، وسندہ حسن، امام ترمذی نے اسے حسن صحیح کہا ہے۔ [3] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 735، وصحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 390۔ [4] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 739۔ [5] التلخیص الحبیر: 218/1، طبع جدید، وھامش صحیح البخاري، درسی نسخہ، ص: 102۔ [6] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 737، وصحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 391۔ [7] صحیح مسلم، الصلاۃ، حدیث: 401۔