کتاب: نماز نبوی صحیح احادیث کی روشنی میں مع حصن المسلم - صفحہ 133
معلوم ہوا کہ امام اور مقتدیوں کے درمیان اگر کوئی دیوار وغیرہ حائل ہو تو نماز ہو جائے گی۔ ٭ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں رات کی نماز میں نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ اپنی پیٹھ کے پیچھے سے پکڑا اور مجھے اپنی دائیں طرف کر دیا۔[1] اس سے معلوم ہوا کہ نوافل کی جماعت میں تکبیر (اقامت) نہیں ہے اور اگر اکیلے آدمی نے نماز شروع کی، پھر دوسرا بھی اس کے ساتھ آ ملا تو پہلا نمازی امامت کی نیت کر کے نماز جاری رکھے گا۔ واللّٰہ أعلم۔ ٭ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نماز میں نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کھڑا ہو گیا تو آپ نے میرا کان پکڑ کر مجھے اپنے دائیں جانب کر لیا۔(یہ ایک سفر کا واقعہ ہے۔ اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی چادر میں نماز پڑھی)۔ [2] تنبیہ: اس میں ان لوگوں کی تردید ہے جو انتہائی غیر ذمہ داری سے یہ کہہ دیتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ننگے سر نماز نہیں پڑھی۔ اگر مقتدی ایک ہو تو وہ امام کے دائیں طرف اور اس کے برابر کھڑا ہو گا۔[3] ٭ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر تکبیر کہتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مصلے پر کھڑے ہونے سے پہلے تکبیر کہی جاتی اور لوگ صف بندی کر لیتے تھے۔[4] ٭ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں جماعت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف کھڑا ہوا اور ایک عورت ہمارے پیچھے کھڑی ہوئی۔[5] معلوم ہوا کہ اگر مقتدیوں میں سے ایک مردہو تو مرد امام کے دائیں طرف اور عورت (ایک ہویا زیادہ) پیچھے الگ صف میں کھڑی ہو گی۔ ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری کے ایام میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے امامت کرائی۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکلیف میں تخفیف پائی تو آپ دو صحابہ رضی اللہ عنہما کے کندھوں پر ہاتھ ٹیکتے ہوئے مسجد میں داخل ہوئے۔ جب سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد محسوس کی تو پیچھے ہٹنا چاہا۔ آپ نے اشارہ کیا کہ پیچھے نہ ہٹو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا
[1] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 726، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 763۔ [2] صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، حدیث: 766۔ [3] صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 697۔ [4] صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 606,605۔ [5] صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 660۔