کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 90
شرک اکبر اور اس کی اقسام: شرک اکبر یہ ہے کہ کوئی اللہ کا ساجھی (ہمسر) بنالے، پھر اس کو ویسے ہی پکارے، جیسے اللہ کو پکارا جاتا ہے۔ یا عبادات کی کوئی شکل اس کے نام کردے، جیسے پناہ مانگنا، ذبح کرنا، نذر ماننا وغیرہ۔ صحیح بخاری و مسلم میں ہے: عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا : کون سا گناہ زیادہ عظیم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَنْ تَجْعَلَ لِلَّہِ نِدًّا وَہُوَ خَلَقَکَ۔)) [1] ’’ یہ کہ تو اللہ کا ہمسر بنالے حالانکہ اس نے تمھیں پیدا فرمایا ہے۔ ‘‘ شرک اکبر کی اقسام (۱) … دعا کا شرک: اور وہ یہ ہے کہ اللہ کے سوا انبیاء، اولیاء وغیرہ سے رزق طلب کرنا اور بیماری سے شفا کا سوال کرنا وغیرہ۔ کیونکہ اللہ کا فرمان ہے: ﴿ وَلَا تَدْعُ مِنْ دُونِ اللَّہِ مَا لَا یَنْفَعُکَ وَلَا یَضُرُّکَ فَإِنْ فَعَلْتَ فَإِنَّکَ إِذًا مِّنَ الظَّالِمِینَ o﴾ [یونس:۱۰۶] ’’ اللہ کے سوا کسی کو نہ پکارو، جو تمھیں نہ نفع دے سکتا ہے نہ نقصان۔ اگر تم نے (پھر بھی) ایسا کیا تو اس میں کچھ شبہ نہیں کہ تم ہی ظالموں میں سے ہوگے۔ یعنی مشرکوں سے ہوگے، (کیونکہ شرک ظلم عظیم ہے۔) ‘‘ دوسری دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ مَاتَ وَہُوَ یَدْعُوْا مِنْ دُونِ اللَّہِ نِدًّا دَخَلَ النَّارَ۔ )) [2]
[1] صحیح البخاري: ۲۲/ ۳۴۳، کتاب المحاربین، باب اثم الزناۃ، حدیث: ۶۸۱۱۔ [2] صحیح البخاري: ۱۴/ ۴۷۱، کتاب التفسیر، باب قَوْلِہِ: ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللَّہِ اَنْدَادًا﴾، حدیث: ۴۴۹۷۔