کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 78
’’ کیا اس نے تمام معبودوں کو ایک ہی معبود بنا ڈالا؟ بلاشبہ یہ یقینا بہت عجیب بات ہے ۔‘‘ اب مخالفین نے ان کے خلاف جنگ شروع کردی۔ ان کی طرف سے جھوٹی افواہیں پھیلانے اور قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرتے، تاکہ ان کی دعوت سے ان کی خلاصی ہوسکے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کی حفاظت فرمائی اور ان کو مددگار عنایت فرمادیے۔ جس سے دعوتِ توحید پھیل گئی۔ پہلے حجاز میں پھر دوسرے اسلامی ممالک میں ۔ آج تک بعض لوگ ان کی طرف جھوٹ کی نسبت کرتے رہتے ہیں ۔ کہتے ہیں : محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ نے پانچواں مذہب ایجاد کیا۔ حالانکہ ان کا مذہب حنبلی تھا۔ پھر کہتے ہیں کہ وہابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت نہیں کرتے اور وہ درود پاک کے منکر ہیں ۔ جبکہ شیخ صاحب نے مختصر سیرتِ رسول رضی اللہ عنہم نامی کتاب لکھی جو کہ ان کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی دلیل ہے۔ اس کے علاوہ بھی لوگ ان پر جھوٹ باندھتے ہیں ۔ قیامت کے دن ان کا محاسبہ ضرور ہوگا۔ اگر وہ ان کی کتب بغیر تعصب کے انصاف کی نظر سے پڑھتے تو دیکھتے کہ ان میں کتاب و سنت اور اقوالِ صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کے علاوہ ہے ہی کیا؟ مجھے ایک سچے آدمی نے قصہ سنایا کہ ایک مولوی اپنے دروس میں وہابیوں سے بہت ڈرایا کرتا تھا۔ حاضرین میں سے ایک آدمی نے اس کو شیخ صاحب کی کتاب دے دی، مگر ٹائیٹل اپنے پاس رکھ لیا۔ اس نے کتاب پڑھی تو اسے بہت پسند آئی اور جب اسے اس کے مؤلف کا پتہ چلا تو وہ بھی ان کی تعریف کرنے لگ گیا۔ دوسرا شبہ جو شیخ صاحب کے بارے میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجد کے علاقے کے بارے برکت کی دُعا نہیں فرمائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اللَّہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي شَامِنَا وَفِي یَمَنِنَا۔ قَالَ: قَالُوا وَفِي نَجْدِنَا قَالَ: اللَّہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي شَامِنَا وَفِي یَمَنِنَا۔ قَالَ: قَالُوا وَفِي نَجْدِنَا۔ قَالَ: ہُنَاکَ الزَّلَازِلُ وَالْفِتَنُ، وَبِہَا یَطْلُعُ قَرْنُ