کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 60
(۲) … رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَلإِیمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ اَوْ بِضْعٌ وَسِتُّونَ شُعْبَۃً فَاَفْضَلُہَا قَوْلُ لَا إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَاَدْنَاہَا إِمَاطَۃُ اَ لَاذَی عَنِ الطَّرِیقِ،وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الْاِیمَانِ۔))[1] ’’ ایمان کے ساٹھ سے زیادہ درجے ہیں ۔ افضل ترین درجہ لا الہ الا اللہ پڑھنا اور سب سے ادنیٰ درجہ راستہ سے تکلیف دہ چیز کو ختم کرنا ہے۔ ‘‘ (۲) شیخ عبداللہ خیاط اپنی کتاب ’’ دلیل المسلم فی الاعتقاد والتطہیر ‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’ توحید نیک بختی کا سبب اور گناہوں کا کفارہ ہے۔ ‘‘ بتقاضا بشریت اور معصوم نہ ہونے کی وجہ سے انسان کے قدم پھسل جاتے ہیں اور وہ اللہ کی نافرمانی کر بیٹھتا ہے۔ اب اگر وہ توحید والا اور شرک کی آلائش سے پاک ہے تو اس کی توحید اور کلمہ لا الہ الا اللہ میں اخلاص کا ہونا اس کی سعادت اور گناہوں کے مٹانے میں سب سے بڑا سبب ہوگا۔ جیسے کہ حدیث رسول میں ہے: (( مَنْ شَہِدَ اَنْ لَا إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ ، وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ ، وَاَنَّ عِیسَی عَبْدُ اللَّہِ وَرَسُولُہُ وَکَلِمَتُہُ ، اَلْقَاہَا إِلَی مَرْیَمَ، وَرُوحٌ مِنْہُ، وَالْجَنَّۃُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ، اَدْخَلَہُ اللَّہُ الْجَنَّۃَ عَلَی مَا کَانَ مِنَ الْعَمَلِ۔)) [2] ’’ جس شخص نے گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کا حق دار نہیں ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں اور عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے بندے اور رسول
[1] صحیح مسلم: ۱/ ۱۸۷، کتاب الایمان، باب شعب الایمان، حدیث: ۱۵۳۔ [2] صحیح البخاري: ۱۲/ ۱۴۳، کتاب احادیث الأنبیاء، باب قول اللّٰہ عزوجل: ﴿ یَا أَہْلَ الْکِتَابِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ﴾، حدیث: ۳۴۳۵۔