کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 54
(۳) … اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلَی o﴾ [الاعلی:۱] ’’ اپنے بلند رب کے نام کی تسبیح بیان کرو۔ ‘‘ محلِّ شاہد ہے۔ الاعلیٰ۔ (۴) … امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کتاب التوحید میں امام ابوالعالیہ اور مجاہد رحمہما اللہ سے ﴿ ثُمَّ اسْتَوَیٰ إِلَی السَّمَآئِ﴾ … ’’ پھر وہ آسمان کی طرف مستوی ہوا ‘‘ کی تفسیر میں لکھا ہے: بلند ہوا، اُونچا ہوا۔ (۵) … اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ الرَّحْمَنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوَی o﴾ [طہ:۵] ’’ یعنی رحمن عرش پر بلند ہوا۔ ‘‘ یہ آیت اہمیت کی وجہ سیقرآن میں سات بار آئی ہے۔ (۶) … رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر خطاب فرماتے ہوئے کہا: (( أَ لَا ہَلْ بَلَّغْتُ؟ قَالُوْا: نَعَمْ۔ یَرْفَعُ اصْبَعَہُ اِلَی السَّمَآئِ وَیَنْکُتُہَا إِلَیْہِمْ وَیَقُوْلُ: أَللّٰہُمَ اشْہَدْ۔)) [1] ’’ خبردار! کیا میں نے تمھیں رب کا پیغام پہنچادیا؟ انھوں نے کہا: ہاں ! آپ اپنی انگلی آسمان کی طرف اُٹھا کر عوام کی طرف مائل کر رہے تھے اور کہتے تھے: اے اللہ! گواہ ہوجا۔ ‘‘ اللہ کو گواہ بنانے کے لیے آپ آسمان کی طرف اشارہ کر رہے تھے تو ثابت ہوا کہ اللہ اوپر ہے۔ (یعنی اُس کی ایک جہت ہے۔) (۷) … رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِنَّ اللَّہَ کَتَبَ کِتَابًا قَبْلَ اَنْ یَخْلُقَ الْخَلْقَ إِنَّ رَحْمَتِی سَبَقَتْ
[1] صحیح مسلم: ۸/ ۵۴، کتاب الحج، باب حجۃ النبی، حدیث: ۲۹۵۰۔