کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 50
سے پہلے اس لیے ذکر کیا گیا ہے تاکہ عبادت اور مدد کی طلب کو صرف اللہ کے ساتھ خاص کیا جاسکے۔ (۲)… یہ آیت کہ جس کو ہر مسلمان نماز اور غیر نماز میں دسیوں بار پڑھتا ہے یہ پوری سورۃ فاتحہ کا خلاصہ ہے۔ جبکہ یہ سورت پورے قرآن کا خلاصہ ہے۔ (۳)… اس آیت میں عبادت سے مراد تمام قسم کی عبادات ہیں ، جیسے نماز، ذبح کرنا، نذر ماننا اور خصوصاً دعا کرنا۔ کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَلدُّعَائُ ہُوَ الْعِبَادَۃُ۔)) [1] ’’ دعا ہی عبادت ہے۔ ‘‘ تو جیسے نماز عبادت ہے اور یہ کسی رسول، ولی وغیرہ کے لیے جائز نہیں ہے۔ اسی طرح دعا بھی عبادت ہے جو صرف ایک اللہ کے لیے خاص ہے۔ اللہ کا فرمان ہے: ﴿ قُلْ إِنَّمَا اَدْعُو رَبِّی وَلَا اُشْرِکُ بِہِ اَحَدًا ﴾ [الجن:۲۰] ’’ کہہ دیجیے میں تو صرف اپنے رب سے دعا کرتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراتا۔ ‘‘ (۴) … رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( دَعْوَۃُ ذِی النُّوْنِ إِذْ دَعَا وَہُوَ فِیْ بَطْنِ الْحُوْتِ: لَا إِلٰہَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَکَ إِنِّيْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ، إِنَّہُ لَمْ یَدْعُ بِہَا مُسْلِمٌ فِيْ شَيْئٍ قَطُّ إِلاَّ اسْتَجَابَ اللّٰہُ لَہٗ بِہَا۔)) [2] ’’ یونس علیہ السلام کی دعا کہ جب وہ مچھلی کے پیٹ میں تھے یہ تھی: ’’ اے اللہ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، تو پاک ہے میں تو ظالموں میں سے ہوں ۔ ‘‘ جو شخص بھی
[1] کتاب تفسیر القرآن، باب ومن سورۃ البقرۃ۔ وقال: حسنٌ صحیحٌ۔ [2] المستدرک علی الصحیحین للحاکم، کتاب المناسک، باب الدعاء والتکبیر، جلد: ۴، صفحہ: ۴۰۹۔