کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 41
تو اہل حدیث … اللہ تعالیٰ ہمیں ان کے ساتھ جمع فرمادے وہ کسی شخص کے قول کے لیے تعصب نہیں کرتے، چاہے وہ کتنا ہی عالی مرتبت کیوں نہ ہو سوائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے۔ دوسرے لوگ جو اہل حدیث کی طرف نسبت نہیں رکھتے اور نہ اس پر عمل کرتے ہیں ، وہ لوگ اپنے اماموں کے لیے تعصب رکھتے ہیں ۔ حالاں کہ ان کو اس سے منع کیا گیا ہے، جیسے کہ اہل حدیث اقوال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے تعصب رکھتے ہیں ۔ تو اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں ہے کہ اہل حدیث ہی اللہ کے مدد کیے ہوئے اور نجات یافتہ گروہ سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں ۔ (۸) … خطیب بغدادی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب ’’ شرف اَصحاب الحدیث ‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’ اگر کسی صاحب رائے کو نفع بخش علوم میں مصروف کردیا جائے اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنن کی طلب رکھے تو اس کو انہیں میں کفایت مل جائے گی۔ کیوں کہ حدیث میں اصول توحید کی معرفت بھی ہے اور وعد و وعید بھی۔ اس میں صفات ربّ العالمین، جنت و جہنم کی صفات اور جو کچھ اللہ نے ان میں متقی اور گناہ گاروں کے لیے پیدا کر رکھا ہے، اور جو اللہ نے سات زمینیں اور آسمان بنائے ہیں وہ سب کچھ ہے۔ اور اس میں نبیوں کے قصے، زاہدوں اور اولیاء کی باتیں ، بلیغ لوگوں کے خطبے، فقہاء کا کلام، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات اور خطبے بھی موجود ہیں ۔ اس میں قرآنِ عظیم کی تفسیر، اس کی خبریں ، نصیحت اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی باتیں اور فتوے ہیں ۔ اور اللہ نے اہل حدیث کو ارکانِ شریعت بنایا ہے۔ ان کے ذریعے اللہ تعالیٰ بدعات کو منہدم کردیتا ہے۔ وہ اللہ کی خلق میں اس کے امین ہیں ۔ وہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اُمت کے درمیان واسطہ کا کام کرتے ہیں ۔ وہ سنت کو زبانی یاد کرنے کے لیے بہت محنت کرتے ہیں ۔ ان کی روشنیاں ٹمٹماتی ہیں ۔ ان کے مناقب بہت ہیں اور عام بھی۔ ہر فرقہ اپنی