کتاب: نجات یافتہ کون - صفحہ 40
خَذَلَہُمْ حَتَّی یَأْتِیَ أَمْرُ اللّٰہِ۔ )) [1] ’’ ہر دور میں میری اُمت کی ایک جماعت حق پر قائم رہے گی، ان کو چھوڑ جانے والا ان کا نقصان نہیں کرسکے گا، یہاں تک کہ قیامت آجائے۔ ‘‘ (۲)… دوسری حدیث میں ہے: (( إِذَا فَسَدَ اَہْلُ الشَّامِ فَـلَا خَیْرَ فِیکُمْ وَلَنْ تَزَالَ طَائِفَۃٌ مِنْ اُمَّتِی مَنْصُورِینَ لَا یَضُرُّہُمْ مَنْ خَذَلَہُمْ حَتَّی تَقُومَ السَّاعَۃُ۔)) [2] ’’ جب اہل شام میں فساد آگیا تو تم میں کوئی خیر نہ ہوگی۔ ہر زمانے میں میری اُمت کا ایک گروہ اللہ کا مدد یافتہ ہوگا۔ ان کو چھوڑ جانے والا ان کا نقصان نہیں کرسکے گا، حتی کہ قیامت قائم ہوجائے گی۔ ‘‘ (۳)… امام عبداللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ وہ اہل حدیث ہیں ۔ ‘‘ (۴)… امام علی بن مدینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ وہ اصحاب الحدیث ہیں ۔ ‘‘ (۵)… امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ اگر اللہ کی مدد یافتہ یہ جماعت اصحاب الحدیث نہیں تو پھر نہ جانے وہ کون ہیں ۔ ‘‘ (۶)… اہل حدیث چوں کہ حدیث اور اس کے متعلقات پڑھنے کے ساتھ خاص ہیں ، لہٰذا وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت، سیرت، اخلاق، غزوات وغیرہ کو سب سے زیادہ جاننے والے ہوتے ہیں ۔ (۷)… امام شافعی ، امام احمد رحمۃ اللہ علیہما کو مخاطب کرکے فرماتے ہیں : ’’ آپ مجھ سے حدیث کو زیادہ جانتے ہیں ، اگر آپ کیپاس کوئی صحیح حدیث آئے تو مجھے بھی بتادیا کریں ، تاکہ میں اس کی طرف رجوع کروں ۔ چاہے وہ حدیث حجازی ہو، کوفی ہو یا بصری۔
[1] صحیح مسلم، ج: ۳، ص: ۱۵۲۳، کتاب الامارۃ، باب لا تزال طائفۃ من اُمتی ظاہری علی الحق، حدیث: ۴۹۵۰۔ [2] مسند أحمد، ج: ۳۳، ص: ۱۳۳۔